کابل میں پاکستانی سفارتخانےپر حملہ کرنیوالے کو گرفتار کر لیا: ذبیح اللّٰہ مجاہد

December 05, 2022

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع پاکستانی سفارت خانہ—فائل فوٹو

امارتِ اسلامی افغانستان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملہ کرنے والے کو گرفتار کر لیا۔

یہ بات امارتِ اسلامی افغانستان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے جاری کیے گئے بیان میں کہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں واقع پاکستانی سفارتِ خانے پر حملے کے الزام میں گرفتار غیر ملکی شہری داعش کا رکن ہے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد کا مزید کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے پر کیے گئے حملے کے پیچھے غیر ملکیوں کا ہاتھ ہے۔

امارتِ اسلامی افغانستان کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے پر حملے کا مقصد افغانستان اور پاکستان کے درمیان بد اعتمادی پیدا کرنا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع پاکستانی سفارت خانے پر 2 دسمبر کو حملہہوا تھا۔

حملہ آور کی فائرنگ سے گارڈ زخمی ہوا تھا جبکہ ناظم الامور محفوظ رہے تھے۔

تنہا شخص نے قریبی مکانوں کے پیچھے سے نکل کر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں گارڈ اسرار محمد کو سینے میں 3 گولیاں لگی تھیں جنہیں علاج کے لیے پشاور منتقل کیا گیا تھا۔

افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندۂ خصوصی محمد صادق نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانے پر حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی ہے۔