متنازع علاقے میں جی 20 اجلاس کا انعقاد اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے، علی رضا سید

May 21, 2023

علی رضا سید - فوٹو: فائل

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر متنازع علاقہ ہے اور ایک متنازع علاقے میں بین الاقوامی اجلاس کا انعقاد اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز سے جاری اپنے بیان میں چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں جی 20 کا اجلاس بلا کر غیرقانونی عمل کیا ہے۔

‎انہوں نے کہا کہ ہم اس سے پہلے یورپی حکام کو خط بھی لکھ چکے ہیں اور انہیں بتا چکے ہیں کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اور اس مسئلے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں بھی موجود ہیں۔ اس تنازعے کے حل کےلیے ضروری ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔

‎چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے زور دے کر کہا کہ جی 20 گروپ کے ممالک کو اس اجلاس میں ہرگز شرکت نہیں کرنی چاہیے۔ ان ممالک کو جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت سے آگاہ ہونا چاہیے، نیز یہ بھی جاننا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر کے درالحکومت سری نگر میں جی20 کا اجلاس بلا کر بھارتی قابض حکام جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔

‎واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ 22 مئی کو سری نگر میں جی20 کے سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کے اجلاس کا انعقاد کرے گی۔

‎علی رضا سید نے کہا کہ جموں و کشمیر کے متنازع علاقے میں ایک بین الاقوامی اجلاس بلانے کا بھارتی اعلان غیرقانونی ہے اور اس پر تمام کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔

‎چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں بین الاقوامی تقریب کے ذریعے اس خطے کی متنازع حیثیت کی حقیقت پر پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔ تنازع کشمیر کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ کشمیریوں کو ان کا حق دیا جائے اور مسئلے کا پُرامن اور قابل قبول حل تلاش کیا جائے۔

‎انہوں نے کہا کہ سری نگر میں جی 20 کا اجلاس بلانا غیرقانونی اور غیر اصولی ہے۔ اس طرح کی غیرقانونی حرکت کے ذریعے بھارت جموں و کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ جاری رکھنا چاہتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں اس تناظر میں موجود ہیں۔

‎علی رضا سید نے بھارتی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ سات دہائیوں سے حل طلب ہے اور اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

‎انہوں نے کہا کہ بھارت ایک متنازع علاقے میں ایک بین الاقوامی اجلاس بلوا کر نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز کر رہا ہے بلکہ یہ اقدام بین الاقوامی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

‎علی رضا سید نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بالخصوص جی 20 کے رکن ممالک کو جموں و کشمیر کی متنازع حیثیت اور بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں اس سرزمین کے مقبوضہ حصے کے لوگوں کی مسلسل قتل و غارت سے آگاہ ہونا چاہیے۔

‎چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے کہا کہ یورپی یونین سمیت عالمی برادری اس صورتحال کا سختی سے نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے پُرامن حل کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔