پنجاب میں بلدیاتی انتخابات

May 29, 2023

سیاسی طور پر نامساعد ملکی حالات میں یہ خبر بلا شبہ ٹھنڈی ہوا کے جھونکے سے کم نہیں کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمشنر نے انتخابی گروپوں کی تشکیل،پینلز کی رجسٹریشن کے شیڈول اور انتخابی گروپوں کی فہرست سازی کیلئے عہدیداروں کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ تاہم حلقہ بندیوں کا عمل پرانی مردم شماری کے تحت کیا گیاہے۔شیڈول کے مطابق رجسٹریشن فارم 5 جون کو مجاز حکام سے وصول کرکے 6 جون سے 12 جون تک الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جاسکتے ہیں، پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021 کے سیکشن 47 (5) کے تحت صرف سیاسی جماعتیں یا الیکٹورل پینلز/گروپ ہی بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں،کوئی بھی امیدوار آزادانہ حیثیت میں انتخاب نہیں لڑ سکتا۔ یہ نظام صوبے میں پہلی بار متعارف کرایا گیا ہے۔دنیا کے جن ممالک کی ترقی کی ہم مثالیں دیتے ہیں ان کے بام عروج پر پہنچنے میں اسی بلدیاتی جمہوریت کابنیادی کردار ہے جو رائج تو ہمارے ہاں بھی ہے لیکن اس کی روح کے مطابق اس پر عمل کا فقدان ہے۔بلدیاتی نظام دراصل کسی بھی جمہوری حکومت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے کہ یہی جمہوریت کی بنیاد ہے لیکن افسوس کہ ہمارے ہاںیہ نظام اس لیے پروان نہ چڑھ سکا کہ اس سے صوبائی اور مرکزی حکومت کے اختیار ات تقسیم ہوتے ہیں حالانکہ بہترین حکومت تبھی ممکن ہے جب اختیارات کو عوامی سطح تک منتقل کیا جائے۔یہ بلدیاتی نظام حکومت ہی ہے جس سے لوگوں کے بنیادی مسائل انکی دہلیز ہی پر حل ہوجاتے ہیں کہ مقامی قیادت ہر ایک کی دسترس میں ہوتی ہے۔یہ نظام درحقیقت سیاست کی نرسری ہے جس سے تربیت پاکر عوامی قیادت ابھرتی ہے ۔ بلاشبہ مقامی حکومتوں کے اس نظام کا تسلسل ہماری قومی ترقی اور جمہوری استحکام کے لیے شرط لازم ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998