سعودی عرب کو برکس بینک میں شامل کرنے کیلئے مذاکرات شروع

May 29, 2023

کراچی (نیوز ڈیسک) ابھرتی ہوئی بڑی معیشتوں کی تنظیم ’’برکس‘‘ (BRICS) کا ’’نیو ڈویلپمنٹ بینک‘‘ (این ڈی بی) سعودی عرب کو ساتھ ملانے کیلئے بات چیت میں مصروف ہے۔ مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں سعودی عرب اس اتحاد کا دسواں بڑا رکن ملک ہو جائے گا۔ اس اقدام سے شنگھائی میں قائم بینک کے دنیا کے دوسرے بڑے تیل پیدا کرنے والے ملک سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مضبوط ہونے کا امکان ہے۔ یہ بینک برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ (برکس) نے 2014ء میں قائم کیا تھا۔ غیر ملکی اخبار فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، برکس بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بینک مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب کو بہت اہمیت دیتا ہے، اور اس وقت سعودی حکام کے ساتھ ٹھوس مذاکرات میں مصروف ہیں۔ رکن ممالک اور دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں میں بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت اور پائیدار ترقی کے مقصد سے شروع کیے گئے اس بینک (این ڈی بی) نے بنگلہ دیش، متحدہ عرب امارات، یوروگوئے اور مصر کو شامل کرکے اپنے ارکان کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، اور پانچ بانی رکن ممالک میں 96 سے زیادہ منصوبوں کیلئے 33 ارب ڈالرز کا قرضہ دے چکا ہے۔ مغربی ممالک کی جانب سے روس پر زبردست اور تابڑ توڑ پابندیوں کے بعد بینک کے فنڈنگ آپشنز کچھ عرصہ کیلئے متاثر ہوئے تھے لیکن اب یہ کثیر القومی مالیاتی ادارہ اپنے فنڈنگ کے اختیارات پر باضابطہ نظرثانی کرنے کیلئے تیار ہے۔ یاد رہے کہ برکس بینک کا سالانہ اجلاس 30؍ مئی کو شروع ہوگا۔ سعودی عرب کی رکنیت کے ساتھ برکس بینک کے رکن ممالک کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، یاد رہے کہ برکس میں شامل پانچ بانی معیشتیں عالمی آبادی کا 40؍ فیصد سے زیادہ حصہ جبکہ عالمی جی ڈی پی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہیں۔ یہ بات چیت بھی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب سعودی عرب اور چین کے درمیان تعلقات اور توانائی کے شعبے میں شراکت داری تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ مارچ میں، بیجنگ نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کی ثالثی کی، جس سے علاقائی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔ توقع ہے کہ سعودی عرب برکس بینک میں قابل بھروسہ مالی پارٹنر بن کر ابھرے گا وہ بھی ایک ایسے موقع پر جب برکس بینک فنڈنگ اور قرضے جاری کرنے کیلئے اپنے آپشنز پر غور کرنے جا رہا ہے۔