اعظم سواتی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

May 30, 2023

فائل فوٹو

اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

عدالت نے اعظم سواتی کو آج فرد جرم عائد کرنے کے لیے طلب کر رکھا تھا۔

اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد کی عدالت میں اعظم سواتی کے متنازع ٹوئٹس کے کیس کی سماعت ہوئی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر کی جانب سے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ وارنٹ کی تعمیل کی کارروائی کی گئی ہے، وارنٹ کی تعمیل کے وقت اعظم سواتی اپنے گھر میں موجود نہیں تھے۔

اعظم سواتی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میرا اعظم سواتی سے رابطہ نہیں ہو سکا، تفتیشی افسر وارنٹ کی تعمیل کے لیے کہاں گئے، کیسے تعمیل کروائی؟

اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے وارنٹ کی تعمیل کروانے والے اہلکار کو طلب کر لیا جس کے بعد عدالت نے اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا تھا۔

وقفے کے بعد سماعت کا دوبارہ آغاز

اعظم سواتی متنازع ٹوئٹس کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں دوبارہ شروع ہوئی۔

قابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل کروانے والے ایف آئی اے کے اہلکار ممتاز عدالت میں پیش ہوئے۔

ایف آئی اے کے اہلکار ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی گھر پر بھی نہیں تھے اور نہ کسی نے دروازہ کھولا۔

پراسیکوٹر رضوان عباسی نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کا دور ہے، ہر آدمی لمحہ بہ لمحہ آگاہ ہوتا ہے۔

وکیل صفائی سہیل خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا قانون ہی الگ ہے، اسے دیکھنا ہو گا، جو جو سیاستدان پریس کانفرنس کرتا ہے اس کے کیس ختم ہو جاتے ہیں۔

وکیل ملزم سہیل خان نے استدعا کی کہ عدالت قابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل پہلے مکمل کروائے، ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق پہلے قابل ضمانت وارنٹ کی تعمیل ضروری ہے۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ سب کو پتہ ہوتا ہے کون کہاں ہے، وکیل کو بھی پتہ ہوتا ہے۔

وکیل سہیل خان نے کہا کہ پہلے یہ تو چیک کرا لیں وارنٹ کی تعمیل کیسے کروا رہے ہیں، جس واٹس ایپ نمبر پر وارنٹ کی تعمیل بھیجی گئی وہ میرا نمبر ہے۔

عدالت نےوکیل سہیل خان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہائی کورٹ کا فیصلہ جمع کروا دیں جس میں وارنٹ کی تعمیل کا حکم ہے۔

عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر اور اعظم سواتی کےوکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔