پاسپورٹ کاؤنٹرز

June 06, 2023

ملک میں پاسپورٹ دفاتر کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے پی ڈی ایم حکومت نے عوامی سہولت کیلئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرا )کے 30مراکز میں یہ سہولت فراہم کی ہے۔ وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلام آباد ریجن میں ایک، لاہور 12، کراچی دو، ملتان 6، سرگودھا تین، اور خیبر پختونخوا کے شناختی کارڈ دفاتر میں پانچ کاؤنٹر قائم کئے جارہے ہیں ۔ وزیراعظم شہبازشریف 10 جون کو اس پروگرام کا افتتاح کریں گے۔تین ماہ قبل انھوں نے پاسپورٹ دفاتر کی کمی کا نوٹس لیتے ہوئے نادرا کے شناختی کارڈ مراکز میں کاؤنٹر کھولنے کی ہدایت کی تھی۔ محکمے کا متذکرہ اقدام اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ گذشتہ دو دہائیوں میں گو کہ نادرا کے قیام سمیت قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے اجرا کا طریقہ کار بڑی حد تک محفوظ اور سہل ہوا ہے جس کا بڑا مقصد ذاتی معلومات میں شفافیت اورجعل سازی کا خاتمہ ہے۔ لیکن ابھی تک بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں پاسپورٹ دفاتر کی تعداد بہت کم ہے۔ اس کے اجرا کا موجودہ ڈھانچہ محض ضلعی سطح تک محدود ہے ۔ان مقامات پر ہفتے میں پانچ روز کام ہوتا ہے اور پبلک ڈیلنگ کے اوقات کار بھی کم ہیں جبکہ لوگوں کی اکثریت ضلع کےمختلف شہروں سے سفر کرکے صبح ہونے سے پہلے کھلے آسمان کے نیچے سڑکوں کے کنارے قطاروں میں لگی دکھائی دیتی ہے۔ بڑھتی ضرورت دیکھتے ہوئے نادرا نے 2016 ءمیں راولپنڈی اسلام آباد اور لاہور کے شہریوں کیلئے بذریعہ انٹرنیٹ ایپ پاسپورٹ کا اجرا شروع کیا تھا اور گذشتہ برس اس کا دائرہ پورے ملک تک بڑھا دیا گیا تاہم آبادی کا بڑا حصہ ناخواندہ ہونے کے باعث یہ سہولت حاصل کرنے سے قاصر ہے ۔ شناختی کارڈ کے دفاتر میں پاسپورٹ کے 30کاؤنٹرز کا قیام ایک مؤثر اقدام ہے تاہم کثیر آبادی کے تناظر میں یہ تعداد بہت ناکافی ہے ۔ مزید بہتر ہوگا کہ پاسپورٹ کے دفاتر ضلعی کی بجائے تحصیل سطح پر قائم کئے جائیں۔