انڈونیشیا میں صدارتی انتخابات کے دوران ووٹرز کا استقبال چاکلیٹس کیساتھ کیوں کیا گیا؟

February 16, 2024

فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

انڈونیشیا کے صوبے بالی کے شہر ڈینپسر میں صدارتی انتخابات کے دوران ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز کا استقبال چاکلیٹس کے ساتھ کیا گیا۔

یہ ایک دلچسپ اتفاق ہے کہ انڈونیشیا میں صدارتی انتخابات 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ہوئے۔

یہی وجہ ہے کہ انڈونیشیا کے ایک پولنگ اسٹیشن پر گلابی رنگ کے روایتی لباس میں ملبوس خواتین نے ووٹرز کا استقبال انتہائی خوبصورت انداز میں دل والے غباروں، چاکلیٹس اور گلابی کاٹن کینڈی کے ساتھ کیا۔

انڈونیشیا کے صدارتی انتخابات کے دورانشہر ڈینپسر کے 026 تونجنگسری پولنگ اسٹیشن کا ایک منظر ۔۔فوٹو بشکریہ رائٹرز

واضح رہے کہ انڈونیشیا کی 270 ملین یعنی27 کروڑ میں سے 200 ملین یعنی 20 کروڑ سے زائد آبادی ووٹ ڈالنے کے اہل ہے تو اس طرح 17 جزائر پر مشتمل ملک انڈونیشیا میں ہونے والا حالیہ الیکشن ایک دن میں مکمل ہونے والا دنیا کا سب سے بڑا الیکشن تھا۔

انڈونیشا کے حالیہ الیکشن میں20,600 سیٹوں کے لیے تقریباً 259,000 امیدوار مدِ مقابل ہیں۔

انڈونیشیا میں الیکشن کے ذریعے صدر اور اس کے نائب پر مشتمل امیدوار کے سیٹ کو ووٹ دیا جاتا ہے۔

پہلا سیٹ انیس راشد بسویدان (Anies Baswedan) اور ان کے نائب صدارتی امیدوار میوہیمین اسکندر (Muhaimin Iskandar) پر مشتمل ہے۔

دوسرے گروپ میں وزیر دفاع پروبووہ سوبی آنتو (Prabowo Subianto) اور ان کے نائب صدارتی امیدوار جبران راکا بُومنگ راکا (Gibran Rakabuming Raka) ہیں، راکا موجودہ صدر جوکووی ویدودو کے بڑے بیٹے ہیں۔

تیسرا گروپ وسطی جاوا کے سابق گورنر گنجر پرانووہ (Ganjar Pranowo) اور انکے نائب صدارتی امیدوار محفوظ ایم ڈی (Mahfud MD) پر مشتمل ہے، اس گروپ کا تعلق حکمراں سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف اسٹرگل سے ہے۔