دوسری جنگِ عظیم کے دوران میرے چچا کو ’آدم خور‘ کھا گئے تھے: جوبائیڈن کا دعویٰ

April 18, 2024

---فائل فوٹو

امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران اُن کے چچا امریکی فوج کا حصہ تھے،اُن کے چچا کا طیارہ مار گرایا گیا تھا جس کے نتیجے میں آدم خوروں نے اُنہیں کھا لیا تھا۔

صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ پینٹاگون نے واضح کیا ہے کہ اُن کے چچا،ایمبروز فنینگن کی باقیات کبھی نہیں ملیں اور آج بھی اُن کی لاش لاپتہ ہے۔

جو بائیڈن کا مزید کہنا ہے کہ ان کے چچا کا طیارہ نیو گنی کے مقام پر مار گرایا گیا تھا جہاں آدم خوروں کی ایک بڑی تعداد آباد تھی۔

اِن خیالات کا اظہار81 سالہ صدر، جوبائیڈن نے اپنے آبائی شہر سکرینٹن، پنسلوانیا میں گزشتہ روز جنگی یادگاروں کے دورے کے موقع پر کیا۔

امریکی میڈیا ’نیویارک پوسٹ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق صدر جو نےاپنے چچا کے کنندہ نام پر ہاتھ رکھا اور اُنہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدرجو بائیڈن کے چچاایمبروز فنینگن کی لاش ان کے طیارے کے گرنے کے بعد کبھی برآمد نہیں ہوئی۔

جوبائیڈن نے نامہ نگاروں کو اس دوران بتایا کہ اُن کے چچا نے دوسری جنگِ عظیم میں رضاکارانہ طور پر حصہ لیا تھا، اُن کی لاش تو نہیں ملی مگر اُن کے سنگل انجن والے طیارے کے کچھ حصے ملے تھے۔

جوبائیڈن نے اس موقع پر اپنے مرحوم بیٹے بیو کا بھی ذکر کیا۔

جوبائیڈن اپنے بیٹے بیو سے متعلق بات کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے، اُن کا کہنا تھا کہ 2015ء میں اُن کا بیٹا دماغی کینسر کی وجہ سے چل بسا تھا، بیو امریکی فوج کا تجربہ کار اہلکار تھا۔