بشکیک میں پاکستانی طلبا

May 20, 2024

وسط ایشیا میں واقع برادراسلامی ریاست کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میںوہاں کے مقامی شرپسندوں کے حملوں میں پاکستانیوں سمیت 14طالب علم زخمی ہوگئے۔بلوائیوں نے نجی ہوسٹلوں میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی اور طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا۔صورتحال کرغز اور مصری باشندوں میں لڑائی کے بعد خراب ہوئی جس کا غصہ جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے طالب علموں پر اتارا گیا۔ پاکستان دفتر خارجہ نے اسلام آباد میںمقیم کرغز ناظم الامور کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا۔ واقعہ کے خلاف ایک مقامی تنظیم کے کارکنوں نے اسلام آباد میں کرغز سفارت خانے کے باہر جمع ہوکر پاکستانی طلبا پر ہونے والے تشدد کے خلاف نعرے لگائے۔جمہوریہ کرغزستان وسط ایشیا میں واقع ایک ترکستانی ریاست ہے ۔اس کے تعلیمی ادارے میڈیکل کی تعلیم کیلئے طلبا میں کافی مقبول ہیں۔یورپ اور امریکہ کے مقابلے میں انتہائی کم اخراجات کے باعث پاکستان، بنگلہ دیش اور بھارتی طلبا کی اکثریت یہاں کا رخ کرتی ہے۔ہوسٹلوں سے جبری بے دخلی کے بعد حکومت پاکستان کے اقدامات پر طلبا کی دارالحکومت بشکیک سے واپسی شروع ہوگئی ہے اور پہلی پرواز 180افرادکو لےکر لاہورپہنچی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کرغستان میں پاکستانی طلبہ کو ریسکیو اور ان کو مدد ومعاونت فراہم کرنے کے لئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈارکو فوری طورپر بشکیک پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔دوطرفہ مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات کے تناظر میںیہ ایک انتہائی تشویشناک معاملہ ہے،جس کا کرغز حکومت کی طرف سے ازالہ بہر حال ضروری ہے۔ پیدا شدہ تنائو سے نکلنا اور حالات معمول پر لانا وقت کا اہم تقاضا ہے ،امید ہے کہ دونوں ممالک کے حکام کی شرکت مسئلے کا حل نکالے گی۔