کم سے کم اجرت 60ہزار ،تنخواہوں اور پنشن میں 2سو فیصد اضافہ کیاجائے ،لیبر کانفرنس

May 23, 2024

کوئٹہ (پ ر)بلوچستان میں ملازمین ،مزدوروں اور محنت کشوں کے نمائندوں نے قومی اداروں کی نجکاری ، ڈاؤن سائزنگ ،گریڈ 1 سے 16 تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد اسامیاں ختم کرنے ،ٹریڈ یونینز پر پابندیوں اور اصلاحات کے نام پر پنشنز کو ختم یا محدود کرنے کی حکومت پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کم سے کم اجرت 60 ہزارروپے مقرر کی جائے جبکہ تنخواہوں اور پنشن میں 2سو فیصد اضافہ کیا جائے ۔پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئن کے زیر اہتمام گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں ایک لیبر کانفرس منعقد ہوئی ۔جس کی صدارت پی ٹی یوڈی سی کے چیئرمین کامریڈ نذرمینگل کررہے تھے ۔کانفرنس میں ملازمین ،مزدروں اور محنت کشوں کے رہنماؤں منظور بلوچ ،حاجی محمدکریم ،خیر محمد شاہین ،پیر محمد کاکڑ ،سعید جان ،منظور راہی ،جیئند بلوچ ،گل محمد ہانبھی ،کامریڈ ادا عبدالرحمان سنگت ،غلام نبی بروہی ،محمد اقبال ،محمد حنیف محمدحسنی ،علی گل بنگلزئی ،کامریڈ یحییٰ سلطان ،ذوالفقار علی شاہ ،دوست محمد ،حاجی رفیق محمد زمان ،نعمت اللہ کاکڑ ،امین اللہ درانی ،غوث بخش بلوچ ،اختر محمد ،عبدالمجید ،الیاس بھٹی ،منظور احمد جاموٹ اور دیگر نے حکومت کی ملازمین اور محنت کشوں کے مفادات کے خلاف پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کے ہوش کے ناخن لے۔قومی اداروں کو اونے پونے بیچنے کی بجائے کرپشن کی تدارک کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔استحصال پر مبنی پالیسیاں ختم کی جائیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کم سے کم اجرت 60ہزار روپے کی جائے ۔تنخواہوں اور پنشن میں 2 سو فیصد اضافہ کیاجائے ۔پرائیویٹ اور نجی کمپنیوں ،کول مائنز کے مستقل ملازمین کا پنشن 10 ہزار سے بڑھاکر 50 ہزار روپے کردیا جائے ۔پی آئی ے ، پاکستان ریلویز،بجلی کی تقسیم کی کمپنیوں (ڈسکوز)،تعلیمی اداروں ،ہسپتالوں اور میونسپل کارپوریشنز کی نجکاری کا فیصلہ واپس لیاجائے ۔جامعہ بلوچستان ،بی ڈی اے ،واسا اور کوئٹہ میٹرو پولیٹین کارپوریشن کے ملازمین کی تنخواہیںجلد ادا کی جائیں ۔جامعہ بلوچستان کو جلد 10 ارب روپے کا گرانٹ دیا جائے ۔گریڈ 1 سے 16 کی ختم کی گئیں ڈیڑھ لاکھ اسامیاں بحال کی جائیں ۔تعلیم یافتہ بے ر وزگار نوجوانوں کو روزگار دیا جائے بصورت دیگر ان کےلیے بے روزگاری الاؤنس کا اعلان کیاجائے ۔پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیاکارکنوں کا معاشی استحصال بند کیاجائے۔ اجلاس کے شرکاء نےپریس کلب کی تالابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت پر قدغن قرار دیا۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ بدھ 29مئی کو دن 11 بجے پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئن کے زیر اہتمام مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیاجائے گا ۔