ماہرین دانتوں کو دوبارہ اگانےوالی دوا کا انسانوں پر تجربہ کرنے کیلئے تیار

June 03, 2024

ـــ فائل فوٹو

ماہرین دانتوں کو دوبارہ اگانے والی دوا کا جانوروں پر کامیاب تجربہ کرنے کے ایک سال سے بھی کم عرصے کے بعد اس کا انسانوں پر تجربہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جاپان کا کیوٹو یونیورسٹی اسپتال ستمبر 2024ء سے اگست 2025ء تک اس دوا کا ٹرائل منعقد کرے گاجس میں 30 سے ​​64 سال کی عمر کے 30 مردوں کا علاج کیا جائے گا۔

یہ ٹرائل جانوروں کے نئے دانت کامیابی سے اگانے کے بعد اس دوا کی انسانی دانتوں پر افادیت جاننے کے لیے کیا جائے گا۔

اس حوالے سے کٹانو اسپتال میں دندان سازی اور منہ کی سرجری کے سربراہ، کاتسو تاکاہاشی کا کہنا ہے کہ ہم ان لوگوں کی مدد کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں جو دانتوں کے گرنے یا نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی میں مبتلا ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ اگرچہ اب تک دانتوں کے گرجانے کے مسئلے کا کوئی ایسا علاج موجود نہیں جس کو مستقل علاج کہا جا سکے لیکن اب ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ دانتوں کو دوبارہ اگانے کے لیے لوگوں کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔

اس دوا کے انسانوں پر 11 ماہ کے پہلے تجربے کے بعد ماہرین اس دوا کا 2 سے 7 سال کی عمر کے بچوں پر تجربہ کریں گے۔

یہ دوا دانتوں کی نشوونما کو روکنے والے یوایس اے جی ون نامی پروٹین کو غیر فعال کر دیتی ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ دوا ممکنہ طور پر 2030ء کے آغاز میں مارکیٹ میں بھی دستیاب ہوگی۔