عید: دلوں میں پیار جگانے کو عید آئی ہے

August 22, 2018

شاعر: محمد اسداللہ

دلوں میں پیار جگانے کو عید آئی ہے

ہنسو کہ ہنسنے ہنسانے کو عید آئی ہے

مسرتوں کے خزانے دیئے خدا نے ہمیں

ترانے شکر کے گانے کو عید آئی ہے

مہک اٹھی ہے فضا، پیرہن کی خوشبو سے

چمن دلوں کا کھلانے کو عید آئی ہے

خوشا کہ شیر و شکر ہو گئے گلے مل کر

خلوص ِدل ہی دکھانے کو عید آئی ہے

اٹھا دو، دوستو! اس دشمنی کو محفل سے

شکایتوں کے بھلانے کو عید آئی ہے

کیا تھا عہد کہ خوشیاں جہاں میں بانٹیں گے

اسی طلب کے نبھانے کو عید آئی ہے

انتخاب: عارف چانڈیو