غزل: آج ان کا پیام آیا ہے

October 14, 2018

آج ان کا پیام آیا ہے

جذبۂ شوق کام آیا ہے

تیرے عشاق میں سرِ فہرست

صرف میرا ہی نام آیا ہے

اور بے تابیاں بڑھیں دِل کی

جب سے ان کا سلام آیا ہے

لڑکھڑانے لگے قدم میرے

کون سا یہ مقام آیا ہے

بعد مدّت کے آج پھر سے جمالؔ

اُن کا خط میرے نام آیا ہے

(سمیع جمال)