کامیاب شخصیات کے کاروباری نوجوانوں کو مفید مشورے

June 24, 2019

تازہ اعداد وشمار کے مطابق 50فیصد چھوٹے کاروبار اپنے ابتدائی پانچ برسوں میں ناکامی سے دوچار ہو کر نوجوان کاروباری و اختراع سازوں، صنعتکاروں، تاجروں اور خدمات دینے والوں کو مایوسی کی کھائی میں گرا دیتے ہیں، پھر وہ کبھی عزم اور حوصلہ نہیں کر پاتے کہ دوبارہ سے نئی حکمت عملی وضع کر کے خود کو کامیابی کی شاہراہ پر گامزن کرسکیں۔ ذیل میں ایسے ہی جواں عزم نوجوان انٹرپرینیورز کے لئے عالمی تجارت پر چھا جانے والے ارب پتی کامیاب صنعت کاروں اور اختراع و جدت سازوں کی شاندار کامیابی کے راز انہی کی زبانی بتائے گئے ہیں۔

اسٹیو جابس

ہمارے دور کے عظیم ترین جدت ساز اور جینئس اسٹیو جابس، نوجوان کاروباری خواتین و حضرات کو بڑے صائب مشورے دے گئے۔ ان کی مکمل توجہ تعداد کے بجائے مصنوعات کے معیار پر ہوتی تھی۔ کامیابی کے حصول کے لئے انہوں نے نوجوان انٹرپرینیورز کو یہی مشورہ دیا، ’’معیار، تعداد سے زیادہ بہتر ہے۔ دو مکانات سے کہیں بہتر ایک مکان ہے، جو اچھے طریقےسے چلتا ہو۔ معیار بہتر ہو گا تو خودبخود آپ لوگوں کا اعتماد جیتیں گے‘‘۔

بل گیٹس

زیادہ تر کاروباری شخصیات اپنے کلائنٹس کو بوجھ جانتے اور ان کو ناخوش رکھتے ہیں، مگر بل گیٹس انہیں اثاثہ جانتے ہیں۔ ان کے مطابق ’’آپ سے انتہائی ناراض صارفین آپ کے لئے سیکھنے کا بہت بڑا ماخذ ہیں‘‘۔ اگر آپ اپنے اسٹارٹ اَپ کو ترقی دینا چاہتے ہیں تو آپ کو ناخوش اور ناراض صارفین کی شکایات اور تحفظات پر توجہ دے کران کی ضروریات کے مطابق چلنا ہو گا۔ وہ آپ کی مصنوعات و خدمات کی خامیاں بتا کر آپ کو مستقبل میں سنبھلنے کا موقع دیتے ہیں، اس لئے یہ ان کا آپ پر احسان ہے، جسے کھلے دل سے قبول کریں۔

مارک زکربرگ

دنیا کے انتہائی کامیاب انٹر پرینیورز میں شمار کیے جانے والے مارک زکربرگ کا ایک ہی مشورہ ہے، ’’تیز ہاتھ چلائیں اور غلطیاں کم کریں، یقیناً غلطیوں سے سیکھ کر آپ کوئی حیرت انگیز کام کریں گے‘‘۔ انہوں نے اسٹارٹ اَپ اسکول سے خطاب کے دوران کہا، ’’بہت سی کمپنیاں بہت آہستہ چل کر اور بہت باریک بینی سے کام کر کے بہت کچھ گڑبڑ کر دیتی ہیں۔ جب آپ ایسی کوئی چیز جلدی نمٹانے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ دونوں اطراف غلطیاں کرتے ہیں اور فوری طور پر جان لیتے ہیں کہ کہاں آنچ بھر کسر رہ گئی ہے۔ دوبارہ وہی چیز آپ جلد از جلد مکمل کر کے دنیا کو حیران کر دیتے ہیں۔ تیز کام کرنے سے ہم زیادہ کام نمٹاتےاور تیزی سے سیکھتے ہیں۔ جب آپ کا کام کرنے کا انداز تیزہوتا ہے تو بروقت ڈلیوری آپ کی کامیابی کی ضمانت بن جاتی ہے‘‘۔ فیس بک پر نیوز فیڈ کے حوالے سے فوری شکایات کا ازالہ بھی اسی طرح کیا جاتا ہے۔

رچرڈ برنسن

ورجن گروپ کے بانی رچرڈ برنسن کی زیرنگرانی400سے زائد کمپنیاں کام کر رہی ہیں، ان کے کاروبار کا دنیا میں سب سے زیادہ متنوع پورٹ فولیو ہے جس میں ایئرلائنز اور ریکارڈ اسٹورز سے لے کر اسپیس ٹریول جیسے کاروبار شامل ہیں۔ ان کے مطابق، ’’کاروبار کے مواقع گاڑیوں کی طرح ہوتے ہیں، جن کے ماڈلز ہمیشہ بدلتے رہتے ہیں‘‘۔ وہ نوجوان انٹرپرینیورز کو بڑے کاروباری مواقع کے حصول کے لئے ایک سے زائد کاروبار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

جیف بیزوز

ایمیزون کے سی ای او، جیف بیزوز آن لائن کاروبار کے ساتھ دیگر کمپنیوں کے بھی مالک ہیں۔ انہوں نے دنیا کے امیر ترین افراد کی دوڑ میں بل گیٹس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ان کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ وہ ہر ایک چیز سے زیادہ اپنے صارفین کی ضروریات کا خیال رکھتے ہیں، جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے، ’’ایک واحد انتہائی اہم چیز صارفین پر توجہ ہے۔ ہمارا ہدف ایمیزون کو دنیا کی سب سے زیادہ کسٹمر سینٹرک کمپنی بنانا ہے۔ ہمارا نعرہ صارفین کا اعتماد ہے‘‘۔ اگر نوجوان کاروباری افراد اس مشورے کو مانیں تو کامیابی کی ضمانت حاصل کر سکتے ہیں۔

جیک ما

علی بابا گروپ کے شریک بانی جیک ما کی سحرانگیز کامیابی ابتدائی حیات میں کئی ناکامیوں سے بھری ہے۔ وہ اسکول میں ریاضی کے مضمون میں کمزور تھے اور ہارورڈ سے10بار مسترد ہوئے۔ کئی کمپنیوں میں ملازمت کی درخواستیں دیں، ہر جگہ سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے ان مشکلات کو آزمائش جانا اور کامیابی کی سیڑھیاں چڑھتے چڑھتے علی بابا کو ایمیزون کے مقابل لا کھڑا کیا۔ وہ کہتے ہیں، ’’کبھی ہائے میںمر گیا، میرا سب کچھ لٹ گیا وغیرہ نہ کہیں، کبھی ہمت نہ ہاریں۔ آج، کل سے مشکل ہے لیکن اگر آج کی فکر نہیں کی تو کل اس سے برا ہو گا۔ کل کے بعد سویرا ہو گا‘‘۔ ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اَپس کے لئے اس میں کامیابی کا زریں اصول یہ ہے کہ ناکامیوں کے ہاتھوں ہمت ہارنے کے بجائے کل کے سویرے کی امید جگا کر مستقبل کو روشن و فروزاں رکھیں۔ یہی بات پاکستانی اسٹارٹ اَپس پر بھی لاگو ہوتی ہے، جو ذرا سی ناکامی سے دلبرداشتہ ہو کر پھر کسی نئی راہ کے مسافر بننے کی بجائے مایوسی کے اندھیرے میں ڈوب جاتے ہیں۔