معاشی بہتری کے اقدام

July 19, 2019

وزیراعظم عمران خان نے گوجرانوالہ، سیالکوٹ اور گجرات کو برآمدی صنعتوں کے حوالے سے گولڈن ٹرائی اینگل بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی استحکام و اصلاحات اور ٹیکس کی بنیاد میں وسعت کے مسئلہ پر کوئی بھی دبائو قبول نہیں کریں گے۔ ہڑتال کے ڈر سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، سب کو ٹیکس نیٹ میں لے کر آنا ہے۔ اسمگلنگ کا سامان بیچنے والے تاجر شناختی کارڈ کی شرط کے مخالف ہیں۔ لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کے لئے ایف بی آر میں خود کار نظام لایا جائے گا۔ اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ایک موثر اور فعال پالیسی کے ساتھ کریک ڈائون کیا جائے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وطن عزیز کو قرضوں کی دلدل سے نکال کر معاشی استحکام کی راہ پر لانے کے لئے جن اقدامات کی ضرورت تھی اور ہے حکومت نے وہ تمام اقدامات کئے، تاہم ان اقدامات کی مزاحمت میں ہڑتالیں بھی جاری ہیں۔ وزیراعظم کا اس حوالے سے موقف دو ٹوک ہے، لہٰذا بہتری اسی میں ہے کہ گفت و شنید سے کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے۔ جہاں تک اسمگلنگ کا تعلق ہے یہ ایک سنگین جرم ہے، اس کے براہ راست اثرات ملکی صنعت پر پڑتے ہیں اور ہماری بڑی تو کیا کاٹج انڈسٹری بھی متاثر ہوئی ہے۔ صنعتی عمل کو فروغ دینے کی حکومتی کاوشیں تبھی ثمر بار ہوں گی جب اسمگلنگ کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔ پاکستان کو معاشی استحکام کسی ایک اقدام سے حاصل نہیں ہوگا۔ معاشیات کے اصول کے مطابق اپنی معیشت کو مقامی بنیادیں فراہم کرنے کے لئے زراعت پر بھرپور توجہ مرکوز کی جائے کیونکہ ہماری معیشت کا مضبوط ترین ستون زراعت ہی ہے۔ صنعت کا فروغ بھی انتہائی اہم ہے کہ ہم اپنے استعمال کی چیزیں خود بنائیں، غیرملکی اشیاء کو فوقیت نہ دیں تاکہ ہمارا تجارتی خسارہ کم ہو سکے۔ جہاں تک بات ہے اسمگلنگ کے خاتمے اور ٹیکس اصلاحات کی ان سے کوئی بھی اختلاف نہیں کر سکتا ۔ حکومت اس معاملے میں پرعزم ہے اور کسی بھی صورت پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تاہم اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے چاہئیں تاکہ معاملات خوش اسلوبی سے طے پاجائیں۔