کراچی میں ’نامیاتی مصنوعات‘ کا بازار ایک خوش کُن اضافہ

October 17, 2019

سیدہ دعا علی

کراچی میں آرگینک پراڈکٹس کے بازاروں میں شہریوں کی دلچسپی میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔آج کا انسان جدت کے ذائقے چکھنے کے بعد اب دوبارہ قدامت کی طرف لوٹ رہا ہے اور دنیا بھر میں قدیم روایتی بازار دوبارہ اپنی جگہ بنا رہے ہیں جہاں ٹھیلے، خوانچے اور پتھارے والے آپ کی ضرورت کے مطابق مختلف دیسی اشیا فروخت کرتے نظر آتے ہیں۔ پاکستان میں بھی یہ قدیم اور روایتی بازار تیزی سے اپنی جگہ بنا رہے ہیں۔

کراچی میں قائم فارمرز مارکیٹ دو رویہ بازار ہے ،جہاں خوانچے اور پتھارے والے اپنی اپنی دیسی اور نامیاتی مصنوعات سجا کر بیٹھے ہوتے ہیں آپ ان دونوں قطاروں کے بیچ میں دائیں بائیں دیکھتے ہوئے چلتے جائیں اور اپنی پسند، ضرورت اور ذوق کے مطابق چیزیں خریدتے جائیں۔

یہ بازار خریداروں کے لیے بھی بہترین ہیں اور خوانچہ فروشوں کے لیے بھی کیونکہ، یہاں لائی جانے والی اشیا ءخالص ہوتی ہیں اور غذائیت سے بھر پور بھی۔ یہاں بیچی جانے والی اشیاء میں وٹامنز، کاربوہائیڈریٹ اور تمام قدرتی غذائی اجزا ءمحفوظ ہوتے ہیں۔ ان میں کوئی مصنوعی ذائقہ شامل نہیں ہوتا، جس کے باعث یہ مصنوعات خریداروں میں تیزی سے مقبول ہورہی ہیں۔

کراچی میں متعارف کرائی جانے والی یہ مخصوص دیسی اشیا ءکی مارکیٹ ہر اتوار کو لگتی ہے ،جہاں صبح شام رونق رہتی ہے۔ لوگ اپنا چھٹی کا دن یہاں آکر اپنی ضرورت کی چیزوں کی خریداری میں گزارنا پسند کرتے ہیں۔ کچھ کھانے پینے کے شوقین افراد یہاں ملنے والی خالص دیسی اشیا کو چھکنے کی نیت سے بھی آتے ہیں۔ خالص دیسی اور آرگینک پراڈکٹس پر مشتمل یہ بازار ڈی ایچ اے کے فیز 8 میں واقع حق اکیڈمی اور پی ای سی ایچ ایس کے ویریٹاس لرننگ سرکل پر لگائے جاتے ہیں۔

فارمرز مارکیٹ کے قیام کا خیال کراچی سے تعلق رکھنے والے کچھ ایسے فعال نوجوانوں کو آیا تھا جو صحت مند لائف اسٹائل کے فروغ کے لیے سرگرم ہیں اور اس پیارے شہر کراچی کو سرسبز دیکھنے کے خواہش مند بھی ہیں۔

ان دونوں فارمرز مارکیٹس میں آرگینک پراڈکٹس کے اسٹالز موجود ہیں، جہاں ڈیری مصنوعات، انڈے، پھل، تیل، تیار شدہ مصنوعات، سبزیاں، اسپریڈز کی مختلف اقسام، جیم، چیز اور مکھن وغیرہ باآسانی دستیاب ہیں۔ یہاں ملنے والی تمام اشیا ءخالص اور قدرتی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کچھ اور بھی آرگینک پراڈکٹس دستیاب ہیں، جن میں آرگینک صابن اور شیمپو بھی شامل ہیں، جبکہ قدرتی حسن و جمال کی دیکھ بھال کے لیے اور صحتِ عامہ کی مناسبت سے تیار کی گئی مصنوعات بھی اس مارکیٹ میں فروخت کی جارہی ہیں۔

اگر آپ کسی اتوار کو صبح صبح یہاں آئیں تو بیک گرائونڈ میں چلنے والی مدھم موسیقی آپ کو خوش آمدید کہے گی اور گرما گرم ناشتہ آپ کی صبح کو خوشگوار بنا دے گا۔ یہاں کے خوبصورت ماحول میں لوگوں کا ایک دوسرے سے ملنا جُلنا بھی ہو جاتا ہے اور خوبصورت ماحول میں اپنی پسند اور ذوق کے مطابق اشیا ءکی خریداری بھی ہوجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ روز بروز یہاں خریداری کے لیے آنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

شہر میں اس قسم کی مزید مارکیٹس اور بازاروں کا ہونا اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہاں وہ لوگ اپنی تیار شدہ اشیا ءبیچنے کے لیے لاتے ہیں ،جنہیں وہ سخت محنت کے بعد اپنے گھر پر تیار کرتے ہیں۔ چھوٹے کسان اور کاشت کار اپنے فارمز پر پھل اور سبزیاں اگاتے ہیں اور کراچی کے شہریوں کے لیے یہاں لے کر آتے ہیں۔

ان اشیاء کی فروخت سے ظاہر ہے انہیں ایک معقول آمدنی ہوتی ہے جس سے گھریلو سطح کے کاروبار کو فروغ ملتا ہے۔ یہاں ملنے والی اشیاء نہ صرف اپنی مناسب قیمت کے باعث مقبول ہیں بلکہ صحت اور غذائیت کے لحاظ سے بھی معیار کی ضمانت رکھتی ہیں، آپ ان پر آنکھیں بند کرکے اعتبار کرسکتے ہیں۔

کراچی کی فارمرز مارکیٹ جیسے بازاروں کا قیام ہر عمر کے افراد کے لیے اچھا ہے کیونکہ اس سے نہ صرف شہر کے لوگوں کو بہترین پروڈکٹ ملیں گی بلکہ جو لوگ یہاں اپنی تیار کردہ چیزیں بیچنے کے لیے لاتے ہیں، انہیں بھی مناسب معاوضہ ملتا ہے اور نئے لوگوں کے لیے بھی چھوٹے کاروبار کی راہ ہموار ہوتی ہے۔

کراچی میں آرگینک مصنوعات کے فروغ کے لیے یہاں کے شہریوں کا کردار بہت اہم ہے۔ دوسری جانب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس شہر میں جہاں بیشتر لوگ صحت سے جُڑے مسائل کا شکار ہیں یہاں آرگینک مصنوعات کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے۔