کے پی وزراء کی برطرفی کی کہانی سامنے آگئی

January 26, 2020

خیبر پختون خوا کی کابینہ سے 3 وزراء شہرام ترکئی، عاطف خان اور شکیل احمد کو فارغ کرنے سے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان اور سینئر وزیر عاطف خان کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

ذرائع کے مطابق عاطف خان صوبائی کابینہ میں 2 اراکین شامل کرانا چاہتے تھے لیکن کابینہ میں توسیع کے وقت عاطف خان کی طرف سے دیے گئے نام شامل نہیں کیے گئے۔

شہرام ترکئی کی وزارت تبدیل کرنے پر بھی عاطف خان گروپ ناخوش تھا۔

گزشتہ روزِوزیرِاعلیٰ کے پی کے محمود خان نے وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کر کے انہیں اس صورتِ حال سے آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: کے پی کے سابق وزیر بھی بی آر ٹی کے خلاف بول پڑے

وزیر ِاعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد تینوں وزراء کو فارغ کیا گیا ہے۔

صوبائی وزیرِاطلاعات کے پی کے شوکت یوسف زئی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تینوں وزیروں کو وزیرِ اعظم کی ہدایت پر ہٹایا گیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حیات آباد اجلاس اور اسلام آباد کی خفیہ سرگرمیوں پر تینوں وزراء کی پارٹی سے ناراضی بڑھی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ حیات آباد اجلاس جمعے کو شہرام ترکئی کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں 8 ارکینِ اسمبلی نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیئے: وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا کی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حیات آباد اجلاس کا ایجنڈا حکومتی کرپشن اور وزیرِ اعلیٰ کا میڈیا ٹرائل تھا، جمعے کو ہونے والے اس اجلاس کی 5 وزراء سمیت 40 ارکانِ اسمبلی کو دعوت دی گئی تھی۔