ترک صدر کے دورے کے دوران بھارت غیر ذمہ دارانہ قدم اٹھاسکتا ہے، دفتر خارجہ

February 13, 2020

ترک صدر کے دورے کے دوران بھارت غیر ذمہ دارانہ قدم اٹھاسکتا ہے، دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے دورہ پاکستان کے موقع پر بھارت مقبوضہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی فالس فلیگ آپریشن یا غیر ذمے دارانہ اقدام اُٹھا سکتا ہے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ کسی بھی اہم بین الاقوامی سرگرمی کے موقع پر اشتعال انگیزی اور بدحواسی پھیلانا بی جے پی سرکار کا وطیرہ ہے، عالمی برادری کو بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے خدشے سے آگاہ کرتے آر ہے ہیں، بھارت کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا فوری اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔

عائشہ فاروقی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت خطے میں صدر طیب اردوان، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور صدر ٹرمپ کے دوروں کے موقع پر کوئی غیر ذمہ دارانہ اور غیر دانشمندانہ اقدام اٹھا سکتا ہے، آر ایس ایس کے نظریے پر عمل پیرا بھارت سرکاری بارے یہ پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا بھارت نے رواں سال کے شروع کے چھ ہفتوں میں 272 بار کنٹرول لائن پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے حریت سید علی شاہ گیلانی کے حوالے سے رپورٹس دیکھی ہیں، اور ہمیں بتایا گیا ہے کہ وہ بیمار ہیں تاہم ان کی حالت بہتر ہے۔

ڈاکٹر عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی مکمل بندش کی وجہ سے وہاں کے مظلوم عوام اور نظر بند قیادت کے بارے میں معلومات حاصل کرنا مشکل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کو امریکی ایئر ڈیفنس سسٹم کی فروخت پریشان کن ہے، امریکی فیصلے سے جنوبی ایشیا میں مزید عدم استحکام آئے گا، خطے کی سلامتی اور پاکستان کے لیے مضمرات ہوں گے۔