کورونا وائرس، امریکی وکلاء نے چین پر 20؍ کھرب ڈالرز کا ہرجانہ کر دیا

March 25, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک) کورونا وائرس کو ایک حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر پھیلانے اور حملہ کرنے کے الزام میں امریکا میں چینی حکام پر 20؍ کھرب ڈالرز مالیت کا ہرجانہ دائر کر دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی وکیل لیری کلیمن اور ان کے گروپ فریڈم واچ نے ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی کمپنی بز فوٹوز کے ساتھ مل کر چینی حکومت، چائنیز فوج، ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، ڈائریکٹر وائرولوجی شی ژینگ لی اور چینی فوج کے میجر جنرل شین وی کو فریق بنایاگیا ہے۔ درخواست گزاروں نے بیس ٹریلین ڈالرز کے ہرجانے کا مطالبہ کیا ہے، اور شاید یہ رقم چین کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) سے بھی زیادہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس حیاتیاتی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے جسے چینی حکام نے تیار کیا۔ انہوں نے وسیع پیمانے پر ہونے والے اس جانی نقصان کا ذمہ دار چین کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے اس سارے معاملے سامان کی فراہمی، امریکی شہریوں کو نقصان پہنچانے، غفلت کا مرتکب قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وائرس ووہان وائرولوجی انسٹی ٹیوٹ سے چھوڑا گیا۔ درخواست گزاروں کو موقف ہے کہ چین نے بڑے پیمانے کو آبادی کا نشانہ بنانے کی سازش کی، حیاتیاتی ہتھیاروں کو 1925ء میں غیر قانونی قرار دیدیا گیا تھا لہٰذا یہ وائرس ایک ہتھیار ہے جسے چین نے دنیا پر استعمال کیا۔ امریکی وکلاء کی ٹیم نے اپنی درخواست میں کئی میڈیا رپورٹس کا ذکر کیا ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ چین میں ایک ہی مائیکرو بیالوجی لیبارٹری ہے جو جدید ترین وائرس (کورونا جیسے) ہینڈل کرتی ہے۔