ذہنی صحت کیلئے پریشانی، افسردگی اور تناؤ سے بچیں

May 14, 2020

ذہنی صحت کے لیے توہمات اور پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ مایوسی اور پریشانیاں اگر حد سے زیادہ ہوجائیں تو وہ امید کا دیا بجھا کر موت کی وادی میں لے جاتی ہیں۔ آج کے دور کی تیز رفتاری کا سب سے بڑا مظہر یہی افسردگی ہے، جس کا شکار پاکستان سمیت پوری دنیا ہے۔ کہتے ہیں کہ وہم کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، جس سے در آنے والی مایوسی اور پریشانی خود کشی کی طرف مائل کرسکتی ہے۔ جدید دور میں معاشی طور پر جان لیوا مسابقت نے ہر مرد اور زن کو پریشان کر رکھا ہے۔ لایعنیت اور تنہائی کا احساس فزوں تر ہو رہا ہے۔جدید سائنس نے آسائشوں اور علاج معالجے کی تمام سہولتیں تو مہیا کر دی ہیں لیکن شاید بچپن کی معصومیت و حیرت کا خاتمہ کرکے ہمیں بے حس بنا دیا ہے، اب ایک فرد دوسرے پر اعتبار نہیں کرتا۔

مایوسی اور پریشانی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔کلینکل سائیکو تھراپسٹ نینسی بی ارون کا کہنا ہے،’’افسردگی اکثر ہماری پریشانی کا باعث بنتی ہے اور اضطراب ہمیں افسردہ کرتا ہے‘‘۔ ایک پیشہ ور معالج ایک ہی وقت میں آپ کی پریشانی اور افسردگی کا علاج کرنے کے لئے مشورے اور علاج و تدابیر کی حکمت عملی بنا سکتاہے، تاہم سب سے پہلے ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ ہم مایوس،افسردہ اور پریشان ہیں۔

ورزش اور چہل قدمی

ورزش مزاج کو بہتر کرنے میں ٹانک کا کام کرتی ہے، یہ آپ کے جسم اور دماغ دونوں کے لیے مفید ہے،اس سے آپ کی خود اعتمادی میںاضافہ ہوتا اور تعلقات میں بہتری آتی ہے۔ ورزش کو اعتدال پسند افسردگی کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ نینسی بی ارون کا کہنا ہے کہ تیزچہل قدمی اور چھلانگ لگا نے کی مشقیں اچھا محسوس کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں کیونکہ یہ دماغ کے کیمیکلز کو متحرک کرکے آپ کو مسرت کے احساس سے سرشار کرتی ہیں۔ ماہر نفسیات کین براسو تجویز کرتے ہیں کہ توانائی کے لیے متواتر ورزش کرنا بہترین عمل ہے۔ ہفتے میں کم از کم 3سے5بار جِم جانے کو اپنا معمول بنالیں۔ اگر آپ کو حوصلہ افزائی کی ضرورت ہو تو دوستوں کے ساتھ جائیں یا پھر کسی گروپ میں شامل ہوجائیں۔

پُرسکون رہنے کی تکنیک

یوگا ، مرقبہ ، اور سانس لینے کی مشقوں کو آزمائیں۔ ماہر نفسیات شینی امبردار کا کہنا ہے کہ دن بھر میں صرف 2سے5 منٹ کے لئے مراقبہ کرنے سے آپ کی پریشانی کم اور مزاج بہتر ہوسکتا ہے۔ اس کے لیے اپنی سانسوں پر توجہ دیں اور ذہن میں ایک خوبصورت شبیہہ بنائیں۔ ایک سادہ لفظ یا منتر دہرائیں، جیسے ’’میری سانسیں محبت سے مہک رہی ہیں‘‘ یا ’’میرے دل سے مسرت کی شعاعیں پھوٹ رہی ہیں‘‘۔

اپنی غذا کا خیال رکھیں

ماہر نفسیات براسو کہتے ہیں کہ پریشانی اور افسردگی اکثرالم غلم (جنک فوڈ) کھانے کی خواہش کو متحرک کرتی ہے، اس لیےاپنی کھانے کی عادات کو متوازن رکھیں۔ زیادہ مطمئن اور پرسکون محسوس کرنے کے لئے تھوڑی سی اچھی چربی والی پروٹین غذا کا انتخاب کریں۔ ساتھ ہی اپنی آدھی پلیٹ پھلوں اور سبزیوں سے بھریں جبکہ چینی ، کیفین اور کاربونیٹڈ ڈرنکس کے استعمال کو محدود کریں یا ان سے پرہیز کریں۔

احباب کو دل کاحال بتائیں

مضبوط تعلقات آپ کو بہتر محسوس کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ اپنے اہلِ خانہ، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے جائیں اور انھیں بتائیں کہ آپ پر کیا گزر رہی ہے تاکہ وہ آپ کی حوصلہ افزائی کریں۔ آپ کسی سپورٹ گروپ میں بھی شامل ہو سکتے ہیں ، جہاں آپ ان لوگوں سے مل سکتے ہیں جو آپ کی جیسی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔

کچھ اقدام خود بھی کریں

براسو کہتے ہیں کہ کچھ اقدام خود بھی کریں اور خود کو منظم کریں۔ ایک ساتھ سب عوارض سے نمٹنے کی ضرورت نہیں، ایک وقت میں ایک پریشانی کو دور کرنے کی ٹھانیں۔ قدم بہ قدم ، حقیقت پسندانہ منصوبہ بنائیں اورکچھ معنی خیزسرگرمیاں کریں۔ ایسی سرگرمیاں جو آپ کومعاشرے میں اہم مقام دلائں، جیسے کہ رضاکارانہ خدمات۔ کسی ایسی چیز کی تلاش کریں جو آپ کو مقصد کا احساس دلائے۔

تخلیق کی طرف مائل ہوں

تخلیقی بنیں اور کچھ نیا کرکے دکھائیں۔ اپنی توجہ تعمیری کام کی طرف لگائیں۔ اپنی طاقت بازیافت کریں۔ کھوئی ہوئی قابلیت یا دلچسپی سے دوبارہ رجوع کریں۔ شاعری ،کہانی، موسیقی ،مصوری، فوٹو گرافی یا ڈیزائن میں تخلیقی جوہر کو آزمائیں۔کلاسک کتابوں کا گہرا مطالعہ کریں۔ جدید تحقیق کے مطابق روحانیت یا نفسیات پر کتابیں پڑھنے سے آپ کے موڈ کو تقویت مل سکتی ہے۔

تناؤ سے بچنے کے گُر

اگر آپ ہر وقت تناؤ کا شکار رہتے ہیں تواپنے ہاتھ گرم پانی سے دھوئیں، پھر کچھ دیر نیم گرم پانی میں پاؤں ڈبوئے رکھیں،ساتھ میں کوئی ہلکی پھلکی دھن سنیں،مضحکہ خیز شکلیں بنائیں،سلاد کے پتے چبائیں،خاکے یا ڈرائنگ بنائیں،اپنی بھنوؤں کو مروڑیں،ہونٹوں کو چھوئیں، غرض یہ کہ آپ ایسی بچکانہ حرکتیں کریں جس سے آپ کو تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد ملے۔