کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی

May 29, 2020

تحریر:وقار ملک۔ ۔کوونٹری
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ کشمیر متنازع علاقہ ہے، بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عید منا رہے ہیں، جارحیت کے ذریعے کشمیر کی متنازع حیثیت کی تبدیلی کی کوششوں کا قومی عزم اور فوجی طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق عیدالفطر کے موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر پونا سیکٹر کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے پونا سیکٹر میں جوانوں کے ساتھ نماز عید ادا کی۔ بری فوج کے سربراہ نے پاک فوج کے فرنٹ لائن سولجرز کی پیشہ ورانہ اور آپریشنل تیاریوں کی تعریف کی۔ افسروں اور جوانوں سے گفتگو کرتے آرمی چیف نے ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی خطرات سے بخوبی آگاہ ہے، بھارتی قابض فوج کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے خلاف جوانوں کا حوصلہ قابل تعریف ہے۔ کشمیر میں بھارتی اقدامات، لاک ڈائون کا مقصد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے، اسی وجہ سے بھارت لائن آف کنٹرول پر سول آبادی کو نشانہ بناتا ہے۔ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی کوششوں کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ امید کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو آزادانہ نقل و حمل کو اہمیت دی جائے گی۔ اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو آزاد کشمیر میں مکمل آزادی ہے۔ قومی توقعات کے مطابق اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آزمائش میں ہونے کے باوجود کشمیریوں کی جدوجہد ضرور کامیاب ہو گی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اس مشکل وقت میں قوم اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمت کیلئے دعاگو ہے۔ خوشی کے تہواروں پر گھر سے دور ایک سپاہی کی فرض کی ادائیگی قابل فخر ہے، پاک فوج غیر متزلزل عزم کے ساتھ یہ فرض ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ جارحیت کے ذریعے متنازع حیثیت میں تبدیلی کی ہر کوشش کا قومی عزم اور فوجی طاقت سے جواب دیا جائے گا آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی حب الوطنی ہمہ تن عیاں ہوتی ہے ان کی مسئلہ کشمیر پر موقف اور خطے میں امن کی خواہش اور ہاکستان کی ترقی پر ان کی کوششیں قابل قدر اور حوصلہ افزاء ہیں پاکستان آرمی دنیا کی ایک بہترین آرمی میں شمار ہے جس کی قدر و منزلت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ جنرل راحیل شریف کی ولولہ انگیز قیادت کے بعد جنرل قمر باجوہ کی شاندار خدمات ہیں جنھوں نے مسئلہ کشمیر ہر ایک مضبوط موقف اپنایا اور پوری قوم کے ساتھ کھڑے ہوئے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلۂ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے کے لیے بین الاقوامی قیادت کو قائل کیا جائے جس کے لیے بھارتی زیر تسلط کشمیر کے کشمیریوں کی تحریک کو مضبوط کیا جائے۔ ان حالات میں ہمیں سوچنا ہو گا کہ کیوں نہ برسٹر مجید ترمبو کی سربراہی میں ہی تحریک کشمیر کو ایک مرتبہ پھر زور و شور سے شروع کر دیا جائے بھارت کو سبق سکھانے اور کشمیریوں کو ان کے حقوق اور آزادی دلوانے کے لیے سرینگر کا یہی شہزادہ برسٹر مجید ترمبو جو کشمیریوں کا اصل وکیل ہے پر بھرپور اعتماد کیا جائے مسئلہ کشمیر کو پاور کاری ڈرو میں اجاگر کیا جائے بھارت کر ناکوں چنے چبوانے کے لیے بیرسٹر مجید ترمبو ہی کا وژن اور سوچ کام کر سکتی ہے جنھوں نے یہ سب کر کے دکھایا ہے آج میری پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ کشمیریوں کو آزادی دلوانے کے لیے برسٹر ترمبو کی حوصلہ افزائی کرے بیرون ملک مقیم کشمیری برسٹر ترمبو کا ساتھ نبھائیں تاکہ معصوم کشمیریوں کو ظلم کی چکی سے باہر نکالیں اور بھارت کو بھرپور طریقے سے بے نقاب کریں یہ وقت ہمیں اتحاد باہمی یگانگت کا درس دیتا ہے ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہے تاکہ متحد ہو کر بھارت کا مقابلہ کر سکیں آئیے سب متحد ہو جائیں۔