ٹڈی دل کے غول مختلف ادوار میں کرہِ عرض پر حملہ آور ہوتے رہے

June 01, 2020

ٹڈی دل کے غول مختلف ادوار میں کرہِ عرض پر حملہ آور ہوتے رہے

ٹڈی دل پاکستان میں فصلوں کو تباہ و برباد کررہا ہے، انسانی تاریخ میں ٹڈی دل کے بڑے جھنڈ امریکا سے لے کر آسٹریلیا تک آئے اور فصلوں، باغوں، کھیتوں اور کھلیانوں کا صفایا کرتے رہے ہیں۔

قرآن مجید میں ٹڈی دل کے عذاب کا ذکر فرعون کے حوالے سے آیا ہے، اللّٰہ تعالی کی طرف سے فرعونیوں پر بھیجے گئے پانچ عذابوں میں ایک عذاب ٹڈی دل کی صورت تھا جو فرعون اور اس کے حواریوں کی عہد شکنی کے باعث آیا۔

ٹدی دلوں کے دیو قامت غول مختلف ادوار میں کرہِ عرض پر یوں حملہ آور ہوئے کہ نوحِ انساں کو سخت قحط سے نبرد آزما ہونا پڑا۔

پچھلے دو ہزار سالوں میں ٹڈی دل کے وسیع جھنڈ چین، افریکا، مشرق وسطیٰ اور یورپ پر حملہ آور ہوئے۔

سال 1875 میں 12 کھرب سے زائد اور ایک لاکھ 98 ہزار مربع میل پر پھیلے راکی ماؤنٹین لوکسٹ نے امریکا کے وسیع رقبے کو بنجر زمین میں بدل ڈالا۔

اٹھارویں اور انیسویں صدی میں بھارت سے شروع ہونے والے بمبئی لوکسٹ نے پورے جنوب مشرقی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

سال 1926 تا 1989 ٹڈی دل کی پانچ بڑی وباؤں نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

1915 میں شام، فلسطین اور لبنان، 2003 میں افریکن لوکسٹ، 2013 میں مڈاگاسکر لوکسٹ اور 2016 میں ارجنٹینئین لوکسٹ نے فصلوں اور ہریالی کا صفایا کیا۔

تحقیق کے مطابق 70 ارب ٹڈیوں کا 460 مربع میل پہ پھیلا ایک جھنڈ، ایک دن میں 300 ملین پاؤنڈ فصلوں کو ہڑپ کر جاتا ہے۔