آصف فرخی کے لیے منظوم خراج عقیدت

June 10, 2020

کاشف حسین غائر

خشک اب دیدۂ پرنم نہیں ہونے والا

وقت کے ساتھ یہ دکھ کم نہیں ہونے والا

میں ترا سوگ مناؤں گا یونہی خلوت میں

کہ دکھاوے کا تو ماتم نہیں ہونے والا

تیری تحریریں ہیں کہ بولتی تصویریں ہیں

اوجھل آنکھوں سے یہ البم نہیں ہونے والا

ایسا بکھرا ہے یہ گلدستۂ احباب ترا

اب ترے بعد منظّم نہیں ہونے والا

غائر اس شہر میں کوئی نہیں اُس جیسا

یعنی اب دل یہ کہیں خم نہیں ہونے والا