شریر لڑکا

June 21, 2020

صوفی غلام مصطفی تبسم

ایک تھا لڑکا بڑا شریر

نام تھا اس کا نور نذیر

اک دن اس کا جی للچایا

گاؤں سے چل کر شہر کو آیا

شہر میں آ کر اس نے دیکھا

وہاں کا پیسا ۔ گاؤں جیسا

وہاں کا کھمبا ۔ ویسا ہی لمبا

وہاں کی روٹی ویسی ہی چھوٹی

وہاں کا ڈھول ویسا ہی گول

وہاں کی بلی ویسی ہی کالی

موٹی موٹی آنکھوں والی

ویسے پودے ، ویسے پیڑ

ویسی بکری ، ویسی بھیڑ

دل میں سوچا اور پچھتایا

دوڑا دوڑا گھر کو آیا