بچپن کی یادیں ’بندر کا تماشہ‘

June 21, 2020

مبشرہ خالد

رابعہ کبھی تو اس فون کا پیچھا چھوڑ دیا کرو فریال نے رابعہ سے موبائل فون چھین لیا ،جس میں وہ ڈوری مون دیکھنے میں مصروف تھی۔ اگر میں آپ سے یہ سوال کرو کہ ابھی آپ کی زندگی میں ایسا کون سا کھیل یا پھر مشاغل ہیں،جنھیں آپ اپنے بچپن کی یاد بنا سکتے ہیں تو مجھے یقین ہے کہ آپ میں سے اکثر کے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا کیونکہ آپ میں سے اکثر بچے موبائل میں گیم اور کارٹون کھیلتے رہتے ہیں ،جن میں وقت کے ساتھ جدت آتی رہتی ہیں اور پرانے گیم ذہن سے محو ہوجاتے ہیں ،مگر آپ کے ماما ،بابا کے ساتھ ایسا نہیں تھا ،اگر آپ ان سے پوچھیں تو وہ آپ کو اپنے بچپن کی بے شمار یادیں بتائیں گے۔ جن میں سے ہوسکتاہے ایک بندر کا تماشہ دیکھنا بھی ہو۔ کیا آپ میں سے کسی نے بندر کا تماشہ دیکھا ہے ؟اگر نہیں تو میں آپ کو بتاتی ہوں بندر کا تماشہ کیسا ہوتا ہے اور ہمیں اسے دیکھنے کا اتنا اشتیاق کیوں ہوتا تھا۔

اتوار کا دن تھا اور صبح کے دس بجے ،گلی میںڈگڈگی بجتی اور ہم سب بھائی ،بہن دروازے کی طرف بھاگتے۔ ڈگڈگی بجنے کا مطلب ہوتا راجو بندر والا ببلوبندر کا تماشہ دکھانے آگیا۔ ہم کبھی خالی ہاتھ باہر نہیں جاتے بلکہ کیلے،ڈبل روٹی یا پھر باسی روٹی ببلو بندر کے لیے ضرور لے کر جاتے اور راجو کو دیتے کہ وہ ببلو کو کھلادے ۔

پہلے تو ببلو کھانے پینے کی چیزوں سے لطف اندوز ہوتا، اس کے بعد راجو اس سے کہتا’’ سیٹھ کی طرح چل کر دیکھاؤ اور ببلو ہمیں ہاتھ باندھ کر پرتباک انداز میں چل کر دیکھاتا ،جیسے وہ سیٹھ ہو اور چل کر آفس جارہا ہوپھر راجو اسے بتاتا کہ آج اس کی شادی ہے وہ اپنی خوشی کا اظہار کریں یہ سن کر ببلو قلابازیاں کھانی شروع کردیتا ۔

ہم بچے اس کی ان اداوئوں سے خوش ہوتے۔ راجو کہتا،’’ ببلو تمھیںاسکول جانا ہے تیار ہوجائو۔‘‘یہ سن کر ببلو اپنے کندھے پر بستہ ڈالتا اور اسکول جانے کے لیے تیار ہوجاتا ۔ہم ببلو کا یہ انداز دیکھ کر قہقہے لگانے شروع کردیتے کہ دیکھو راجو نے ببلو کو بھی اسکول بھیج دیا ۔پھر راجو ببلو کومختلف مزاج دیکھانے کاکہتا اور وہ ناراض ہوتا غصہ کرتا ۔

سب سے آخر میں راجو اس کے ہاتھ میں پیسوں کا ڈبہ دیتااور وہ ہم سب کے سامنے آکر اپنا تماشہ دکھانے کے پیسے وصول کرتا ۔ہم ہمیشہ تماشہ دیکھتے ہوئے یہ سوچتے یہ ببلو بندر کتنے کمال کی چیز ہے اسے جو راجو سیکھاتا ہے وہ سیکھ جاتا ہے ہمیں محظوظ کرتا ہے ۔

مگر جب کبھی راجو ہمارے سامنے اسے مارتا تھا تو ہمیں بے حد آفسوس ہوتا تھا ،اگر آپ کے پاس بھی اپنا کوئی پالتو جانور ہے تو اس کا بے حد خیال رکھیے ،کیوں کہ وہ بھی آپ کے اور میری طرح احساسات رکھتے ہیں۔