گرمی کی شدت کم کرنے کیلئے مفید جڑی بوٹیاں

July 01, 2020

موسم گرما میں بازار سے آسانی سے مل جانے والی اگر چند جڑی بوٹیوں کو غذا میں شامل کر لیا جائے تو گرمی کی شدت اور گرمی دانوں سے بچا جا سکتا ہے ۔

موسم گرما اپنےعروج پر ہے، ایسے میں غذا میں چند تبدیلیاں لا کر اس کی شدت سے بچا جا سکتا ہے ، طبی ماہرین کے مطابق گرمیوں کے موسم میں زیادہ سے زیادہ مائع غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے اس سے ڈیہائیڈریشن سمیت کئی حد تک گرمی سے بھی بچت ہو جاتی ہے ۔

قدرتی جڑی بوٹیوں سے علاج کرنے والے ماہرین کے مطاق گرمی سے بچاؤ کے لیے چند جڑی بوٹیاں نہایت مفید ہیں، گرمی میں ہری سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں ، اُن ٹھوس اورمائع غذاؤں کا استعمال کریں جن کی تاثیر ٹھنڈی ہو۔

گرمی بھگانے کے لیے استعمال کی جانے والی فرحت بخش جڑی بوٹیاں مندرجہ ذیل ہیں۔

پودینہ

گرمی کی شدت میں کمی لانے کے لیے پودینہ ایک سادی اور سستی ترین جڑی بوٹی ہے ، پودینے کا استعمال کئی طریقوں سے کیا جا سکتا ہے ، پودینے کو پیس کر اس کی چٹنی بھی بنائی جا سکتی ہے اور اس سے کئی طرح کے مشروبات بھی بنائے جا سکتے ہیں، پودینے کے پتوں کو اچھی طرح سے دھو کر اپنی پانی کی بوتل میں ڈال لیں اور اسے سارہ دن پیتے رہیں ، اس سے طبیعت ہشاش بشاش رہے گی ، جسم سے فاضل مادوں کا صفایا ہوگا اور معدے کی صحت بھی بہتر ہوگی ۔

پودینہ ایک ایک مفید جڑی بوٹی ہے ، گرمیوں میں اس کے صحیح استعمال کے لیے اس کا ڈیٹاکس واٹر بنا کر پئیں۔

ڈیٹاکس واٹر بنا نے کے لیے کھیرا ، چند پتے پودینہ اور ایک لیموں کو باریک کاٹ کر اپنی بوتل میں ڈال لیں اور اس پانی کا استعمال کریں، پودینے کے پتوں کے ساتھ پھلوں کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے ۔

آملہ

وٹامن سی سے بھر پور آملہ کے کئی فوائد ہیں، یہ معدے کے لیے فرحت بخش غذا ہے ، غزائیت سے بھر پور آملہ قوت مدافعت بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے اور ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی مفید ہے۔

ماہرین کے مطابق آملہ بلڈ پریشر متوازن کرتا ہے ، آملے کو کی طرح سے استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے کے مربہ اور شربت بنا کر ، آملہ براہ راست بھی کھایا جا سکتا ہے ۔

صندل کی لکڑی

صندل کی لکڑی بھی ٹھنڈی تاثیر رکھتی ہے ، گرمیوں میں دھوپ سے جھلسی جلد پر اس کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے ، صندل سے بنے کئی طرح کے شربت بھی مارکیٹ میں باآسانی دستیاب ہیں ، صندل کے شربت کے استعمال سے اس کی خوشبو اور ذائقے سے گرمیوں میں سکون ملتا ہے ۔

ملیٹھی

ماہرین کے مطابق ملیٹھی سینے اور سانس کی نالیوں کے لیے نہایت مفید جڑی بوٹی ہے ، اگر گرمیوں میں اس کا استعمال کیا جائے تو ڈیہائیڈریشن اور ڈائریا سے بچا جا سکتا ہے ، گرمیوں میں ہونے والی وائرل کھانی، نزلہ زُکام اور بخار میں بھی اس کا ستعمال مفید ہے ۔

فالسے کا شربت

گرمیوں کا پھل فالسے کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے جبکہ کیلشیم حاصل کرنے کا یہ ایک بہترین ذریعہ ہے، بیریز میں شمار کیے جانے والا پھل فالسے میں سوڈیم اور پوٹاشیم کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے جس کے استعمال کے نتیجے میں انسانی جسم میں آئنز کی سطح برقرار رہتی ہے جس سے طبیعت ترو تازہ اور توانا محسوس ہوتی ہے۔