کورونا وائرس، اسپین میں 2 لاکھ افراد پر پھر لاک ڈاؤن، بھارت میں ریکارڈ کیسز

July 05, 2020

واشنگٹن، پیرس(جنگ نیوز، خبرایجنسی،اے ایف پی) کورونا وائرس کے باعث اسپین میں 2لاکھ افرادپر پھر لاک ڈائون،بھارت میں ریکارڈ کیسز سامنے آگئے، دنیا میں 5لاکھ 25 ہزار اموات ، برطانیہ میں 3مہینے بعد شراب خانے، ریستوران اور حجام کی دکانیں کھل گئیں۔ تفصیلات کےمطابق بھارت کے مغربی اور جنوبی علاقوں میں انفیکشن میں اضافے کے باعث ایک روز میں کورونا وائرس کے ریکارڈ 22 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے اور 442 اموات بھی ہوئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی ریاست مہاراشٹرا میں آج 6 ہزار 364 کیسز سامنے آئے جبکہ 19 اموات ہوئیں۔بھارتی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت تصدیق شدہ کیسز کے لحاط سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہیں جہاں 6 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔دوسری جانب اسپین کے علاقےکاتالونیا کی حکومت نے ایک مرتبہ پھر بعض علاقوں میں کورونا وائرس کے بڑھتے متاثرین کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے، اس لاک ڈاؤن میں دو لاکھ 10 ہزار افراد موجود ہوں گے۔صدر کوئم تورا نے کہا ہے کہ بارسلونا کے مغرب میں واقع ایک زرعی علاقے میں کسی شخص کو آنے یا جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اس میں شہر لائیڈا بھی شامل ہے۔ ادھر عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ 12 ہزار 326 نئے کیسز سامنے آئے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ کیسزامریکا، برازیل اور بھارت میں رپورٹ ہوئے۔اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے اعداد وشمار میں ایک دن میں سب سے زیادہ ایک لاکھ 89 ہزار 77 کیسز 28 جون کو رپورٹ ہوئے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روزانہ ہلاکتوں کی تعداد بدستور 5 ہزار ہے۔جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک 525,557 اموات ہوچکی ہیں جبکہ مصدقہ متاثرین کی کل تعداد 11,099,645 ہے۔ادھر امریکی ریاست فلوریڈا کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ریاست میں ریکارڈ 11 ہزار 458 کیسز گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران رپورٹ ہوئے ہیں۔محکمہ صحت کے مطابق تین دنوں کے دوران دوسری مرتبہ کیسز کی تعداد 10 ہزار سے زائد رپورٹ ہوئی ہے۔گزشتہ روز امریکا کی سات ریاستوں میں کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا تھا۔خیال رہے کہ امریکا میں اب تک کورونا وائرس سے تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ہفتےکے روز برطانیہ نے معمول کی زندگی کی بحالی کی طرف سب سے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے آخرکار تین مہینوں بعد شہریوں کو پب میں شراب پینے، بال کٹوانے اور ریستوران میں کھانا کھانے کی اجازت دے دی ہے،وزیر اعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ہر شخص کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور کاروباری اداروں کی مدد کے لیے معاشرتی دوری کو برقرار رکھنا ہوگا تاکہ کورونا وائرس کی دوسری لہر سے بچا جا سکے،اپنے پیغام میں جانسن کا کہنا تھا کہ ’موسمِ گرما سے محفوظ طریقے سے لطف اندوز ہوں‘ اور ایسا کچھ نہ کریں جس سے کورونا وائرس پر قابو پانے والی پیشرفت کو نقصان پہنچے۔علاوہ ازیں جنوبی افریقہ کی حکومت نے بھی کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے ریستوران اور کسینوز کھول دیے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقہ میں لاک ڈاؤن کے 100 دن مکمل ہونے کے بعد بندشوں پر نرمی کی گئی ہے۔جنوبی افریقہ میں 27 مارچ کو دنیا کے دیگر ممالک کی طرح کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے پابندیاں لگائی گئی تھیں۔ادھرایران پارلیمنٹ میں حال ہی میں منتخب ہونے والے 5 اراکین کورونا وائرس کا شکار ہوگئے،ان اراکین میں محمد تالا مظلومی، سید محمد موحد، حسین علی حاجی دالیغانی، علی اصغرظاہری اور محمد مہدی زاہدی شامل ہیں۔ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ جو شہری ماسک نہیں پہن رہے انہیں ریاستی خدمات سے محروم کردیا جائے گا جبکہ کام کے جن مقامات پر صحت کے حوالے سے قواعد و ضوابط پر عمل نہیں کیا جارہا انہیں ایک ہفتے کے لیے بند کردیا جائے گا۔