افسانہ نگار احمد ندیم قاسمی کی 14 ویں برسی

July 10, 2020

اردو ادب کی ہمہ جہت شخصیت اور زندگی کی تلخیوں کو لفظوں کا پیرہن دینے والے احمد ندیم قاسمی کی 14 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

20 نومبر 1916 کو پنجاب کے علاقے خوشاب میں پیدا ونیوالے احمد ندیم قاسمی کے مزاج میں قلندری اورصوفیت تھی۔

انہوں نے پہلا شعر انیس سو ستائیس میں کہا تھا اور ان کی اولیں نظم انیس سو اکتیس میں شائع ہوئی تھی جو انہوں نے مولانا محمد علی جوہر کی وفات پر کہی تھی۔احمد ندیم قاسمی نے پچاس سے بھی زائد کتابیں یادگار چھوڑیں، ان کے سترہ افسانوی مجموعے اور چھ شعری مجموعے شائع ہوئے۔

ان کے افسانوں کے ترجمے دنیا بھر کی ایک درجن سے زائد زبانوں میں شائع ہوئیں۔احمد ندیم قاسمی ادبی رسالہ فنون نے کئی نسلوں کی ادبی پرورش کی۔

انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ تیرہ اور چودہ اگست 1947 کی درمیانی شب انہی کا لکھا ہوا اوّلین قومی نغمہ ریڈیو پاکستان سے نشر ہوا۔انہیں اردو ادب کے لئے خدمات پر1968 میں تمغہ حسنِ کاکردگی اور 1980 میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔

اردو ادب کی یہ ہمہ جہت شخصیت دس جولائی دو ہزار چھ کو اس دنیا سے رخصت ہوگئی لیکن اپنی تخلیقات کی صورت میں وہ آج بھی زندہ ہیں۔ان ہی کے الفاظ میں:۔