دودھ کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی، کمشنر کراچی

July 14, 2020


کراچی کے کمشنر افتخار علی شالوانی کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں کمشنر کراچی افتخار علی شالوانی نے شہر میں دودھ کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے حوالے خصوصی گفتگو کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ دنوں میں منافع خوروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے، کسی دکاندار کو اجازت نہیں کہ اپنی مرضی سے دودھ کی قیمت بڑھا دے۔

کمشنر کراچی افتخار علی شالوانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈیری فارمرز سے سپلائی ہونے والے دودھ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا، اس کے لیے ڈیری فارمرز اور ہول سیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔

واضح رہے کہ کراچی میں دودھ کی قیمت میں اچانک 10 روپے فی لٹر کا اضافہ کر دیا گیا۔

کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ کی قیمت میں حالیہ اضافے پر پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود زائد قیمت پر دودھ کی فروخت نہیں روکی جاسکی۔

کمشنر کراچی کے کریک ڈاؤن کے باوجود شہر میں بیشتر جگہوں پر دودھ 120 روپے فی لٹر فروخت ہو رہا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق شہر میں یومیہ 40 لاکھ لٹر دودھ فروخت ہوتا ہے، اگر پیک دودھ کا 15 سے 20 فیصد حصہ نکال بھی لیں تو بھی 10 روپے اضافے کا مطلب یہ کہ شہریوں کا ماہانہ بل ایک ارب روپے تک بڑھ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

کراچی: دودھ مہنگا، سرکاری نرخ 94 روپے، انتظامیہ عملدرآمد میں ناکام

سندھ ہائیکورٹ نے دودھ دینے والے جانوروں پر ٹیکس وصولی سے روک دیا

ڈیری فارمرز ایسوی ایشن کے صدر کی گرفتاری و رہائی

ڈیری فارم ایسوسی ایشن کے مطابق لاگت بڑھی ہے اس لیے دودھ کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

دوسری طرف سندھ آباد گار بورڈ کے رہنما نواز شاہ کے مطابق صرف چوکر کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، لیکن ہرے چارے کی قیمت پچھلے سال کی سطح پر ہی ہے۔

دودھ کی قیمتوں میں از خود اضا فہ کرنے پر انتظامیہ نے پولیس کے ہمراہ کارروائی کر کے گلستانِ جوہر سے ڈیری فارمرز ایسوی ایشن کے صدر شاکر گجر کو گرفتار کر لیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں رہا کردیا گیا۔

دودھ کے نرخوں میں اضافے کے بعد شہر میں متعدد دکانیں سیل کی جا چکی ہیں یا متعدد ملک شاپ مالکان پر جرمانہ کیا گیا ہے۔