قائمہ کمیٹی نے پیسکو میں انجینئرز کی بھرتیاں روکنے کی ہدایت کردی

July 16, 2020


سینیٹ قائمہ کمیٹی پاورنے پیسکو میں انجینئرزکی بھرتیاں روکنے کی ہدایت کردی ، کمیٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ درخواست گزاروں نے بھرتیوں کے عمل پر شکایات کی تھیں۔

سینیٹر فدا محمد کی زیرِ صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا ، جس میں کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر تفصیلی بحث کی گئی۔

اسپیشل سیکریٹری پاور نے کہا کہ کے-الیکٹرک کی طرف ہمارے 64 ارب روپے کے بقایا جات ہیں، بجلی نقصانات کی وجہ سے سالانہ 35 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے،جبکہ کم وصولیوں کی مد میں سالانہ 155 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ یہ ساری نااہلی تو آپ ہی کی وجہ سے ہے، اس نقصان میں صارفین کا کیا قصور ہے، کے-الیکٹرک کو 90 ارب کی سبسڈی دی جاتی ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی فدا محمد نے کہا کہ جون 2020 تک کا گردشی قرضہ بتایا جائے، جس کے جواب میں چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جون 2020 تک کے گردشی قرضے کے باضابطہ اعدادوشمار نہیں آئے۔

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جون 2020 جون تک کا گردشی قرضہ تقریباً 2150 ارب روپے ہے۔

کے-الیکٹرک کے ڈائریکٹر نے کہا کہ کے-الیکٹرک کے سی ای او کو وزیراعظم نے بلالیا ہے، سی ای او کے-الیکٹرک وزیراعظم سے ملاقات کے باعث نہیں آسکے۔

سراج الحق نے کہا کہ کے الیکٹرک کے صارفین پر 65 ارب فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کراچی کے عوام پر ڈالا گیا،حکومت اور کے-الیکٹرک کے درمیان نجکاری معاہدے کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہمارے پاس کے-الیکٹرک کے خلاف اوور بلنگ پر 144 شکایات آئیں۔

نیپرا کے چیئرمین نے کہا کہ ہمارے پاس اوور بلنگ سے متعلق کے الیکٹرک کے خلاف 810 شکایات آئیں، ہماری ٹیم لوڈشیڈنگ کی شکایات پر کراچی میں ہے،کل ہماری ٹیم واپس آکر رپورٹ دے گی۔

سندھ اینگرومائننگ کمپنی حکام نے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تھرسے4 ملین ٹن کوئلہ نکال چکےہیں ،تھر کےکوئلےپر660میگاواٹ کے منصوبےلگائےہیں اور 660میگاواٹ کےمزیدمنصوبےلگیں گے۔

سندھ اینگروکمپنی کے حکام نے کہا کہ لکی پاورپورٹ قاسم پربھی660 میگاواٹ کاتھرکےکوئلےپر پاور پلانٹ لگارہےہیں، تھرکےعوام کی ترقی کیلئے تھرفاونڈیشن بنائی گئی ہے،جبکہ تھر میں 9 پرائمری اسکول بھی بنائے ہیں۔