عیدالاضحیٰ کے موقع پر نظام ہاضمہ درست کیسے رکھا جائے ؟

August 02, 2020

بڑی عید بڑی خوشیاں لاتی ہے، اس عید کے موقع پر سب ہی کا زیادہ دھیان دسترخوان اور کھانے پینے پر ہوتا ہے، ایسے میں نظام ہاضمہ کا خیال رکھنا بھی لازمی ہے ۔

طبی ماہرین کے مطابق عام روٹین سے ہٹ کر جب اچانک عید الضحیٰ کے موقع پر مکمل غذا کا حصہ گوشت بن جاتا ہے تو نظام ہاضمہ کے خراب ہونے سمیت مجموعی صحت پر بھی کافی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جو افراد سارا سال ڈائیٹنگ یا لال گوشت سے پر ہیز کرتے ہیں وہ بھی عید کے موقع پر احتیاط سے ہٹ کر 3 وقت کی غذا میں گوشت کا ہی استعمال کرنے لگتے ہیں جس کے سبب معدے سے متعلق شکایتوں میں اضافہ ہوتا ہے ۔

طبی و فٹنس ماہرین غذا کے معاملے میں ہمیشہ اعتدال میں رہ کر کھانے کو تجویز کرتے ہیں، گوشٹ مکمل پروٹین پر مشتمل غذا ہے مگر اس میں موجودس اضافی چربی انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

بکرے کے100 گرام گوشت میں فائبر کی مقدارصفر فیصد پائی جاتی ہے جبکہ اس میں کیلوریز، چربی، پروٹین اور پانی مقدار شامل ہوتی ہے ، وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے بکرے کے گوشت میں 5 فیصد وٹا من بی 6 اور میگنیشیم پایا جاتا ہے اور 10 فیصد آئرن کی مقدار موجود ہوتی ہے، اس کے علاوہ کوئی منرل یا وٹامن نہیں پایا جاتا ہے۔

اسی طرح گائے، بچھیا کے 100 گرام گوشت میں 250 کیلوریز ، 30 فیصد کولیسٹرول ، 52 فیصد پروٹین پایا جاتا ہے، منرل اور وٹامنز کے لحاظ سے گائے کے 100 گرام گوشت میں 14 فیصدآئرن ، 20 فیصد وٹامن بی 6 اور 5 فیصد میگنیشیم پایاجاتا ہے جبکہ کیلشیم اور اٹامن ڈی ایک ایک فیصد پایا جاتا ہے،اس کے علاوہ کوئی منرل یا وٹامن نہیں پایا جاتا۔

طبی ماہرین اور فٹنس ماہرین غذا میں فائبر ، دالوں اور سبزیوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں، عید الضحیٰ کے دوران اگر آپ گوشت کا استعمال زیادہ کر رہے ہیں تو ساتھ میں ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کردہ ا حتیاطی تدابیر بھی لازمی اپنانا چاہیے ۔

عید الضحیٰ کے دوران معدے کی شکایتوں سے بچنے اور نظام ہاضمہ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے معالجین کی جانب سے تجویز کردہ احتیاطی تدابیر مندرجہ ذیل ہیں ۔

طبی ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ عیدالضحیٰ کے دوران دسترخوان سجاتے ہوئے سلاد اور رائتے پر خصوصی توجہ دیں، سلاد میں کچی سبزیاں رکھیں جو کہ انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہیں، دہی، پودینے اور ہری مرچ سے بنا رائتہ ہاضمے اور معدے کی صحت کے لیے بہترین ہے ۔

کاربونیٹڈ واٹر یعنی کولا ڈرنکس اور دیگر میٹھے مشروبات سے پرہیز کریں ۔

ہر نوالہ آہستہ آہستہ اور چبا کر کھائیں ۔

چائے ، بلیک کافی یا کیفین والے مشروبات کو ترک کر دیں اور ان کی جگہ سبز چائے کا دن میں 2 سے 3 بار استعمال کریں ۔

کھانا صرف بھوک لگنے پر ہی کھائیں ۔

ہر غذا کے درمیان کم از کم 8 گھنٹے کا وقفہ رکھیں۔

ورزش اور چہل قدمی ضرور کریں، اس سے غذا کے ذریعے لی گئی اضافی کیلوریز کو جلنے میں مدد ملتی ہے اور طبیعت ہلکی محسوس ہوتی ہے ۔

فائبر کا غذا میں استعمال جاری رکھیں ، اگر سبزیاں اور دالیں چند دنوں کے لیے غذا میں نہیں لینا چاہ رہے تو اسپغو ل کے چھلکے کا استعال پانی، دودھ یا کسی پھل کے جوس کے ساتھ لازمی کریں۔

صبح نہار منہ پانی کے 4 بڑے گلاس پئیں۔

خود کو زیادہ سے زیادہ متحرک رکھیں۔

پھلوں کا براہ راست استعما ل کریں، جوس نکال کر پینے سے گریز کریں ۔

دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پئیں۔