وزیراعظم سے 10مئی کے بعد سے بات نہیں کی، میئر لندن

August 07, 2020

لندن (پی اے) میئر لندن صادق خان نے کہا کہ لوکل لیڈرز کو شدت سے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اگر انفیکشنز کی تعداد میں اضافہ ہوا تو اس کے خلاف موثر اقدامات کی تیاری کیلئے حکومت کے پاس کیا گیم پلان ہے۔ میں نے 10 مئی کے بعد سے وزیراعظم سے بات نہیں کی۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ اگر وائرس باروز میں پھیل رہا ہے تو انہیں ایک انسٹی ٹیوشن کو بند کرنے کے مقابلے میں جغرافیائی ایریاز کو بند کرنے میں زیادہ مشکلات پیش آئیں گی۔ انہوں نے گڈ مارننگ برطانیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اداروں میں لاک ڈاؤن کرنے کیلئے تیار ہوں گے۔ خدا معاف کرے کہ اگر کسی فیکٹری یا سکول یا عبادت کی انفرادی جگہ پر وائرس میں اضافہ ہو تو میرے خیال میں الگ الگ عمارتوں کو بند کرنے کیلئے کونسلز کے ساتھ ہمارے پاس اچھا پلان ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چار ائرپورٹس اور یورو سٹارز پر خدمات انجام دے چکے ہیں لہذا اگر وہ (حکومت) مجھ اور لندن کے رہنماؤں سے بات کرے تو ہم کچھ پیچیدگیوں کی وضاحت کر سکتے ہیں اور ان پر مل کر کام کر سکتے ہیں ۔ اگر ہم مل کر چلیں اور کام کریں تو میرے خیال میں اس میں سے کوئی بھی ناقابل تسخیر نہیں ہے۔ میئر صادق خان نے کہا کہ میں نے 10 مئی کے بعد سے وزیراعظم بورس جانسن سے بات نہیں کی ہے۔ انفرادی طور پر منسٹرز سے بات کورونا کوئی اتنا اچھا نہیں ہوتا کیونکہ وہ صرف یہ جانتے ہیں کہ ان کے قلمدان میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جانتے ہیں کہ تمام محکموں میں کیا ہو رہا ہے اور اس کے بارے میں تفصیلات کا انچارج ہونا چاہئے۔ مسٹر خان نے مزید کہا کہ انہیں اور لوکل لیڈرز کو صحت، معیشت اور معاشرتی نتائج سمیت متعدد ایشوز کے بارے میں معلومات کی ضرورت ہے اور یہ کہ اگر ہمارے شہر میں وائرس بڑھتا ہے تو حکومت کے پاس اقدامات کیلئے کیا منصوبہ ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ہمارے ہمارے اور لوکل لیڈرز کے ساتھ مل کر کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ سکروٹنی اچھی چیز ہے۔ میئر لندن نے کہا کہ اگر آپ کو چیلنج کیا جاتا ہے اور ٹائرز کو ککس ماری جاتی ہے تو اس سے بہتر فیصلہ سازی ہوتی ہے اور کار محفوظ تر ہو جاتی ہے۔