زیادتی کے مجرموں کی سرِعام پھانسی اولین ترجیح ہے: فیصل جاوید

September 16, 2020

پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید کہتے ہیں کہ اولین ترجیح ہے کہ زیادتی کے مجرموں کو سرِ عام پھانسی کی طرف لے کرجائیں۔

’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اور پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ انسانی حقوق کی بات کرتے ہیں، درندوں کےحقوق کہاں سے آگئے، وزیرِاعظم کا مؤقف واضح ہے کہ زیادتی کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں۔

انہوں نے وفاقی وزیر فواد چوہدری پر بھی تنقید کی اور کہا کہ فواد ریسرچ کا دائرہ بڑھائیں اور دیکھیں جہاں سخت سزائیں ہیں وہاں زیادتی کے واقعات کم ہوتے ہیں۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ بچوں اور خواتین سے زیادتی کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، وزیرِاعظم نے واضح کہا ہے کہ ایسے درندوں سے کوئی رعایت نہیں کرنی، سخت سے سخت سزا دینے کے لیے قانون سازی کرنی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ زیادتی کے متاثرین کی شناخت کو خفیہ رکھنے کا قانون بنایا جائے گا، مجرمان زیادتی کے متاثرین کو بلیک میل کرتے ہیں، ایسے مجرمان کو قانون سازی کے ذریعے عبرت کا نشان بنائیں گے، سرِ عام پھانسی کی سزا پر اتفاق پیدا کرنا ہوگا۔

فیصل جاوید نے کہا کہ سرِعام پھانسی کے قانون پر بحث کے ضرورت ہے، انسانی حقوق صرف خواتین اور بچوں کے ہیں، شہباز شریف نے جو بیان دیا اس پر معافی سے بات نہیں چلے گی، انہیں اپنے بیان پر مستعفی ہوجانا چاہیے، لیگی رہنما شہباز شریف کے بیان پر ڈیسک بجا رہے تھے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ لندن میں کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں، جب پانامہ آیا تو کہنے لگے الحمد للّٰہ یہ ساری جائیدادیں ہماری ہیں، جائیدادیں کیسے خریدیں؟ شریف فیملی ایک دستاویز نہیں دکھا سکی، شریف فیملی نے جائیدادیں منی لانڈرنگ اور کرپشن سے بنائیں۔

یہ بھی پڑھیئے:۔

’بچوں سے زیادتی روکنے کیلئے مقامی زبانوں میں پیغامات چلائے جائیں‘

انہوں نے کہا کہ شریف فیملی نے عمران خان پر مقدمہ کیا تو انہوں نے تمام دستاویز پیش کیں، کہیں ایسی مثال نہیں ملتی کہ اپوزیشن اپنے مفادات کیلئے حکومت کو بلیک میل کرے، یہ عجیب اپوزیشن ہے کہ قومی مفاد کے معاملے پر حکومت کو بلیک میل کر رہی ہے۔

فیصل جاوید نے مزید کہا کہ اپوزیشن کہہ رہی ہے کہ ہمیں صرف این آر او دے دیں، کشمیر جب پوری دنیا میں ہیڈ لائن بن گیا اس وقت بھی اپوزیشن نے بلیک میل کیا، جب دنیا کی توجہ کشمیر پر تھی تو اپوزیشن مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ کنٹینر پر کھڑی ہو گئی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کورونا وائرس کی وباء سے لڑ رہی ہے تب بھی اپوزیشن نے بلیک میل کرنے کی کوشش کی، اپوزیشن کہتی ہے کہ نیب منی لانڈرنگ کیسز کو نہ دیکھے، اپوزیشن فرمائشیں اور مختلف مطالبات کر رہی ہے، ملک لوٹ کر اے پی سی کر رہی ہے لیکن عوام ان کا ساتھ نہیں دیں گے۔