مروہ کے والد نے میڈیا کے کسی نمائندے سے رابطہ نہیں کیاتھا، وقار ذکاء

September 19, 2020

نامور میزبان وقار ذکاء نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مروہ کی فیملی نے میڈیا کے کسی نمائندے سے رابطہ نہیں کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزمعروف میزبان ندا یاسر نے اپنے پروگرام میں زیادتی کا نشانہ بننے والی 5 سالہ بچی مروہ کے والدین کو مدعو کرنے پر معافی مانگی تھی، اُنہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں مروہ کے والدین کو اپنے شو پر بلانے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا تھا کہ بچی کے اہلخانہ نے ان سے خود رابطہ کیا تھا اور یہ پروگرام ریٹنگ کے لیے نہیں کیا گیا تھا۔

ندا یاسر کی معافی پر وقار ذکاء نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر اپنی ایک تفصیلی ویڈیو شیئر کی جس میں اُن کا کہنا ہے کہ میزبان ندا یاسر نے اپنے ویڈیو پیغام میں غلط بیانی سے معافی مانگنے کی کوشش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی: مروہ سے زیادتی و قتل کیس میں اہم پیش رفت

وقار ذکاء نے اپنے ویڈیو پیغام میں مروہ کے والد کا بیان بھی شامل کیا جس میں مروہ کے والد نے ندا یاسر کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے ندا اور شو کی انتظامیہ سے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا بلکہ انتظامیہ نے خود اُن سے رابطہ کرکے اُنہیں شو پر آنے کے لیے دعوت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیے: مروہ زیادتی کیس، 2 افغان ملزمان گرفتار

دوسری جانب مروہ کے تایا نے بھی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مروہ کے افسوسناک حادثے سے پہلے اُن کا میڈیا کے کسی نمائندے سے کوئی رابطہ نہیں تھا لیکن مروہ کے حادثے کے بعد خود میڈیا والے اُن کے پاس آئے اور اُن سے رابطہ کیا۔

خیال رہے کہ ندا یاسر نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ پورا شو دیکھا جائے تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ پہلے دن ان کی ایف آئی آر بھی نہیں درج ہوئی تھی اور جب انہوں نے احتجاج کیا تو دوسرے دن ایف آئی آر درج کی گئی تھی، اس طرح کے کیسز کو جب میڈیا سپورٹ ملتی ہے تو اداروں کا کام تیز ہوجاتا ہے۔

مروہ کے تایا نے ندا یاسر کے اس بیان کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ندا یاسر نے جھوٹ بولا کہ اُن کے شو میں جانے کے بعد پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ہم نے 4 ستمبر کو ہی مروہ کی گمشدگی کی ایف آئی آر کٹوا دی تھی۔

ندا یاسر کا بیان سُننے کے بعد وقار ذکاء نے اُنہیں میزبانی چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اب آپ کو پروڈیوسر بن جانا چاہیے اور اپنی جگہ کسی دوسری خاتون کو میزبانی کرنے کا موقع دینا چاہیے کیونکہ اب شاید ہی عوام آپ کو دوبارہ اسکرین پر دیکھنا چاہے گی۔

واضح رہے کہ مروہ کی فیملی کو اپنے مارننگ شو میں مدعو کرنے اور پھر اُن سے نامناسب سوالات کرنے پر سوشل میڈیا پر ندا یاسر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا اور پاکستان کے ٹوئٹر ٹرینڈ پینل پر ہیش ٹیگ BanNidaYasir کا ٹرینڈ بھی زیر گردش رہا۔

یہ بھی پڑھیے: مروہ کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے،خرم شیر زمان

سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے ندا یاسر کے خلاف پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) میں شکایت بھی درج کرائی تھی۔

صارفین کا کہنا تھا کہ ندا یاسر نے یہ پروگرام محض ریٹنگ حاصل کرنے کے لیے کیا تھا اور صارفین یہ کہتے بھی دکھائی دیے کہ بچی کے والدین کو مدعو کر کے نامناسب سوال کرنے سے اُن کے احساسات مجروح ہوئے ہیں۔