اوسلو اور ریاست کے مابین تنازع کورونا کیخلاف اقدامات کو کمزور کرے گا، میئر ریمنڈ جونسن

September 30, 2020

اوسلو( ناصراکبر)کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ کی وجہ سے ناروے کے دارالحکومت اوسلو کے مئیر ریمنڈ جونسن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اوسلو اور ریاست کے مابین تنازع سیاستدانوں ، حکام اور وبائی مرض کو مزید سنبھالنے میں لوگوں کااعتماد کمزور کردے گا، اوسلو اور ریاست کے مابین تنازع کورونا کیخلاف اقدامات کو بھی کو کمزور کرے گا۔یاد رہےاس ہفتے کے آخر میں اوسلو میں حکومت اور سٹی کونسل کے مابین ایک مکمل بحث چل رہی تھی کہ دارالحکومت اوسلو میں سخت اقدامات متعارف کروائے جائیں اور اس سے پہلے ناروے کے وزیر صحت بینٹ ہائی نے اعلان کیا کہ اگر سٹی کونسل نے ناروے کے ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ کے سخت اقدامات کے بارے میں مشورے پر عمل نہیں کیا تو وہ قومی فیصلے کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اس لیے اوسلو سٹی کونسل نے کورونا وبامیں اضافے کی بناپر نئے اقدامات متعارف کروائے اوریہ اقدامات یہ ہیں ناروے کے دارالحکومت اوسلو گھروں میں زیادہ سے زیادہ پانچ افراد گھر کے ممبروں کےعلاوہ نجی طور پر جمع ہوسکتے ہیں، کنسرٹ ،شادی ہال ،ہوٹل ریسٹورنٹ اور دیگر تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 50 افراد کو تقریبات میں جمع کیا جاسکتا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ پر چہرے کے ماسک کے استعمال کا حکم جہاں آپ کا فاصلہ رکھنا ممکن نہ ہو، یونیورسٹیوں اور اپرسیکنڈری اسکولوں میں ہونے والے پروگراموں کی ممانعت جو درس و تدریس سے متعلق نہیں ہیں، اسی طرح ریسٹورنٹ ڈسکو اور بارمیں کسٹمرز کے اندراج،سماجی فاصلے اور رات دس بجے تک کسٹمرز کو لینے کا حکم اسکے علاوہ تمام میونسپلٹی ملازمین کے لئے گھر سےدفتر کا حکم جو گھر سے کام کرسکیں ابتدائی طور پر یہ اقدامات 13 اکتوبر تک جاری رہیں گےجس کے بعد اوسلو سٹی کونسل ایک نیا جائزہ لے گی ۔