گستاخانہ خاکوں کے خلاف جاپان میں غم و غصہ

November 04, 2020

کہتے ہیں تلوار کا دیا زخم تو بھر جاتا ہے لیکن زبان کا دیا ہوا زخم بھرنے میں صدیاں بیت جاتی ہیں،کہنے کو مہذب دنیا کے ٹھیکیداروں نے آزادی اظہار کے نام پر ڈیڑھ أرب سے زائد دنیا کے دوسرے سب سے بڑے مذہب کے پیروکاروں یعنی مسلمانوں کے لیے جان سے زیادہ عزیز اور قابل احترام شخصیت کے قابل اعتراض خاکے جاری کرکے مسلمانوں کی نہ صرف دل آزادی کی ہے بلکہ پوری دنیا میں ایک بحرانی کیفیت پیدا کردی ہے ،پورے عالم اسلام میں فرانس کے صدر کے خلاف انتہائی غم و غصہ پایا جاتا ہے اور دنیا بھر میں فرانس کی حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، کہنے کو اس گستاخی کو آذادی اظہار کا نام دیا گیا ہے لیکن یہ عجب آزادی اظہار ہے اور عجب مہذب معاشرہ ہے یعنی اگر کوئی ہولو کاسٹ یعنی یہودیوں کے قتل عام کی بات کرے تو یہ جرم کہلاتا ہے لیکن مسلمانوں کی دل آزادی کو آزادی اظہار کا نام دیا جاتا ہے اس سے زیادہ منافقت کی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔

گستاخانہ خاکوں کے خلاف مسلم اور پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے جاپان میں احتجاج کیا جارہا ہے

یہی وجہ ہے کہ فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد دنیا بھر کی طرح جاپان میں مقیم مسلم برادری کے جذبات بھی بری طرح مجروح ہوئے ہیں جس کے بعد جاپان کے مختلف شہروں میں فرانس کی حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اس حوالے سے گزشتہ روز جمعہ کو ٹوکیو میں فرانسیسی سفارتخانے کے باہر پاکستانی و دیگر مسلم کمیونٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں دنیا کے کئی ممالک سے تعلق رکھنے والی مسلم کمیونٹی نے شرکت کی جبکہ پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے اہم سیاسی وسماجی اور دینی تنظیموں کے نمائندوں نے بھرپور شرکت کی ، اس موقع پر معروف سماجی شخصیت اور پاک جاپان فاونڈیشن کے سربراہ چوہدری آصف محمود نے بطور احتجاج اپنے گھر میں موجود تمام فرانسیسی برانڈز کو فرانس کے سفارتخانے کے سامنے رکھ کر ضائع کردیا۔

چوہدری آصف محمود کہنا تھا کہ مسلمان قوم کے لیے پوری دنیا کی دولت ایک طرف اور صرف ہمارے پیارے نبی ﷺ کا احترام ایک طرف ہے اور کسی کو ان کی شان میں گستاخی کی اجازت نہیں دی جاسکتی لہذا انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ فرانس کی تمام برانڈز جو میری ملکیت ہیں،ان کو فرانس کے سفارتخانے کے سامنے رکھ کر ضائع کردیا جائے گا ،چوہدری آصف محمود نے کہا کہ عالمی سطع پر مذہبی دل آزادی کو روکنے کے لیے قانون سازی کرنی چاہیے ۔ اس موقع پر ن لیگ جاپان کے صدر ملک نور اعوان نے کہا کہ فرانس نے جو حرکت کی ہے وہ پوری فرانسیسی قوم کے لیے شرمناک ہے مسلمان فرانس کی بنی ہو ئی تمام اشیاہ کا بائیکاٹ کریں اور فرانس کو معاشی طو ر پر سہولت فراہم کرنے سے گریز کریں۔

ملک نور اعوان نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کی عزت و احترام سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہے جب تک فرانس کے صدر معافی نہیں مانگیں گے یہ احتجاج دنیا بھر میں جاری رہے گا۔ دین اسلام کی تعلیمات میں یہ بات سب سے اہم ہے کہ کسی کے دین کو برا نہ کہو کہ وہ تمہارے دین کو برا کہہ سکے ، لہذا مسلمان کسی کے مذہب کی توہین نہیں کرتے تو دنیا کو بھی چاہیے کہ مسلمانوں کی مقدس شخصیات اور مذہب کی توہین کرنے سے گریز کریں۔

ملک نور اعوان نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فرانس کے صدر اور حکومت کے خلاف پر امن احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں اور قانون کوہاتھ میں لینے سے گریز کریں ، اس موقع پر ن لیگ جاپان کے سینئر نائب صدر ملک یونس نے کہا کہ مسلمان جان دے سکتا ہے لیکن نبیﷺکی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا فرانس کی حکومت اور صدر کو مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معافی مانگنی پڑے گی اور جب تک فرانس کی حکومت اور صدر مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر معافی نہیں مانگیں گے، اس وقت تک دنیا بھر میں ان کے خلاف پر امن احتجاج جاری رہے گا۔

اس موقع پر کشمیر یکجہتی فورم کے صدر شاہد مجید نے جاپانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فرانسن کی حکومت پر دبائو ڈالے کہ وہ مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے سے گریز کرے ،مظاہروں کا یہ سلسلہ مقصد کے حصول تک جاری رہے گا، اقوام متحدہ دنیا کے تمام مذاہب اور پیغمبران دین کے ناموس کے تحفظ کے لیے عالمی قانون سازی کرے تاکہ مسلمانوں سمیت تمام مذاہب کے ماننے والے اپنی مذاہب پر سکون کے ساتھ عمل دارامد کرسکیں ۔