ویکسین کا چینی تحفہ

January 23, 2021

کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث پائی جانے والی تشویش کے منظرنامے میں یہ خبر حوصلہ افزا ہے کہ چین 31؍جنوری تک پاکستان کو ویکسین کی 5؍لاکھ خوراکیں تحفتاً فراہم کرے گا جبکہ فروری کے آخر تک وطن عزیز کو ویکسین کی مزید 11؍لاکھ خوراکیں مہیا کردی جائیں گی۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ویکسین کے حوالے سے دسمبر میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی Wang yiسے ان کی تفصیلی بات چیت ہوئی تھی، بعدازاں جمعرات 21؍جنوری کو وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر دوبارہ گفتگو ہوئی ہے۔ ان کے بیان کے مطابق چینی سرکاری فرم سینو فرام کی تیار کردہ ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی چین سمیت 5ممالک منظوری دے چکے ہیں اور پاکستان کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی طرف سے بھی پچھلے ہفتے توثیق کی جاچکی ہے۔ اس ویکسین کی ایک کروڑ کے لگ بھگ خوراکیں اب تک چین میں استعمال کی جاچکی ہیں۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان چین کی تیارہ کردہ ایک اور ویکسین کے بارے میں بھی گفتگو ہوئی جس کے آزمائشی تجربات تکمیل کے قریب ہیں۔چین نے اس ویکسین کی پاکستان کے اندر تیاری کے ضمن میں اعانت پر بھی رضامندی ظاہر کی۔ کووڈ19کے انکشاف کے وقت سے بیجنگ نے پاکستان کو اپنی طبی ٹیموں کی خدمات، ضروری آگاہی و مشاورت، وینٹی لیٹرز اور دیگر آلات کی فراہمی سمیت ہر طرح سے جو تعاون فراہم کیا، قابل قدر ہے اسی کی بدولت یہ ممکن ہوا کہ دنیا بھر میں کورونا کی سنگین تر صورت حال کے باوجود پاکستان میں نقصانات کم کئے جا سکے۔ دنیا کو اس وقت کورونا وائرس کے خلاف جس اجتماعی جنگ کا سامنا ہے اس میں باہمی تعاون ہی سب سے بڑا اور موثر ہتھیار ہے۔ چین نے اس باب میں عالمی برادری سے باہمی تعاون کی اپیل اور اپنے عہدِ تعاون کا اعادہ بھی کیا ہے۔