مادری زبانوں میں تعلیم سے بچوں کی صلاحیتیں اجاگر ہونگی،مقررین

February 24, 2021

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)پشتانہ مترقی لیکوال کے زیر اہتمام مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر مختلف اضلاع میں تقاریب کا اہتمام کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مادری زبانوں کو نصاب میں شامل کرنے اور انہیں قومی زبانوں کا درجہ دے کر ان کی ترویج و اشاعت کے لیے خصوصی اقدامات کا مطالبہ کیا۔ پشتانہ مترقی لیکوال کی زیر اہتمام گزشتہ روز مادری زبانوں کے عالمی دن کی مناسبت سے مرکزی تقریب پشین میں ضلعی اسمبلی ہال میں ضلعی صدر پروفیسر فیض محمد شہزاد کی زیر صدارت ہوئی جس کے مہمان خصوصی تنظیم کے مرکزی چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر لیاقت تابان تھے۔ تقریب میں محمد نعیم آزاد نے پشتو زبان و ادب کے تناظر میں اپنا کلیدی مقالہ پیش کیا جبکہ تنظیم کے سیکرٹری فضل آشنا نے قومی زبان کی افادیت کے حوالے سے لیکچر دیا ۔ مقررین اور مقالہ نگاروں نے زبان کی ابتداء املاوانشا بول چال ادب و تاریخ کے حوالے سے مختلف امور اور حقائق پر روشنی ڈالی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ مادری زبانوں میں تعلیم دینے سے نہ صرف بچوں کی تخلیقی صلاحیتیں اجاگر ہوتی ہیں بلکہ ان کے ذہن میں دوسری زبانوں سے محبت اور عقیدت کا رشتہ بھی مضبوط ہوتا ہے۔ عالمگیریت نے چھوٹی زبانوں کے مستقبل ترقی ترویج اور اشاعت میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں لیکن جو زبان ادب و تاریخ کے خزانے سے مزین ہو اس کے لکھنے پڑھنے سننے اور بولنے والے موجود ہوں تو زبان کے مٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔پشین میں مترقی لیکوال کی مرکزی تقریب سے مرکزی صدر عصمت اللہ زہیر ڈاکٹر عصمت لالہ عبدالہادی کاتب امان پر ہر محمد آزاد خان آزاد اور عبداللہ ہلال نے خطاب کیا۔ مادری زبانوں کے حوالے سے پشتانہ مترقی لیکوال کی دوسری اہم تقریب بونیر میں ڈاکٹر شاہد خان کی زیر صدارت ہوئی جس میں شاد یوسفزئی سحر علی سحر واجد حیران اور شہزاد پشتون نے مقالے پیش کیے۔