حج: ایس او پیز

April 21, 2021

حج اسلام کا پانچواں رکن ہی نہیں بلکہ ہر مسلمان کی دلی خواہش بھی ہےکہ وہ زندگی میں ایک بار ہی سہی بیت اللہ اور روضہ رسول ﷺ کی زیارت سے مشرف ہو سکے ۔تاہم پچھلے سال کورونا کی آفت کے باعث حج جیسی عبادت بھی انتہائی محدود اور محتاط طریقے سے ادا کی گئی اوراب بھی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے اعلان کیاہےکہ کورونا وائرس کے پیش نظر اس سال ممکنہ طور پر سعودی عرب 50ہزار پاکستانیوں کو حج اداکرنے کی اجازت دے گا،20 سال سے کم اور 50سال سے زائد عمرکے افراد حج کیلئے نہیں جا سکیں گے اور صرف ان لوگوں کو حج کی اجازت دی جائے گی جو کورونا ویکسین لگوا چکے ہوں گے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا کی بلائے بے درماں نےلگ بھگ دو سال سے پوری دنیا کا نظام درہم برہم کر کے رکھ دیا ہے ۔اس کے معاشی و معاشرتی اثرات تو ایک طرف، اجتماعی عبادات اور تہوار تک شدید متاثر ہوئےہیں۔گزشتہ برس سعودی عرب نے بیرون ملک سے آنے والے حاجیوں کی مکہ آمد پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی تھی اور صرف پہلے سے سعودی عرب میں موجود غیر ملکی افراد کو حج کرنے کی اجازت دی تھی ۔سعودی حکام اب بھی اس قدر محتاط ہیں کہ انہوں نے عازمین حج کے لیے حج سے پہلے اور حج کے بعد چودہ دن قرنطینہ میں گزارنے کی شرط عائد کر دی ہے،تمام عازمین حج کے لیے مناسک حج کی ادائیگی کے دوران منہ پر ماسک پہننے کو لازمی قراردیا گیا ہے،نماز کے دوران باہمی فاصلوں کو برقرار رکھنے کے علاوہ منیٰ،مزدلفہ اور میدانِ عرفات میںبھی تمام تر ایس او پیز کی پابندی کرنا ہو گی۔حج کے موقع پر لاکھوں کا ہجوم ہوتا ہے اور خدا نخواستہ یہاں یہ وبا پھیلتی ہے تو گویا دنیا بھر میں پھیلے گی ،اس ضمن میں حاجیوں کو قرنطینہ میں رکھنا انتہائی اہم ہے،حکومت پاکستان کو عازمین حج کی ویکسی نیشن کو یقینی بنانا چاہئے تاکہ ہم کسی اور آزمائش میں مبتلا نہ ہوجائیں۔