ہائی کورٹ کا فیصلہ خوش آئند،قبائل کی اراضی پرقبضے کے خلاف آواز بلند کرینگے،پاکستان بار کونسل

May 05, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پاکستان بار کونسل کے ممبر منیر احمد خان کاکڑ نے کہا ہے کہ قبائل کی زمینوں سے متعلق بلوچستان ہائی کورٹ کے تاریخی فیصلے کے خلاف سازشیں اور سرکار کے نام پر ان زمینوں کو ہتھیانے کے خلاف ہر فورم پربھرپور آواز بلند کریں گے ۔یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سمیت سینئر پیونی جج اور دیگر ساتھی جج صاحبان نے بلوچستان کے قبائلی معاشرے کے تناظر میں آئین و قانون کے دائرے میں قبائل کے حق ملکیت کو تسلیم کرتے ہوئے لینڈ ریونیو ایکٹ کے متعلقہ شقوں کی زمینی حقائق و مروجہ روایات اورتقاضوں کو ملحوظ رکھ کر ایک تاریخی فیصلہ دیا جس سے آئین کے بنیادی حقوق کے تحت شہریوں کی ملکیت کو تحفظ مل گئی ہے جس سے عوام کے درمیان ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی یہ تاریخی اور قابل ستائش فیصلہ ہے مگر افسوس کہ بعض ناعاقبت اندیش گماشتے شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن کر حکومت بلوچستان کو غلط مشورے دے کر عوام کے حق ملکیت اور دیرینہ متنازعہ قانونی موشگافیوں کے ذریعے قبائل کو ان کی ملکیت سے محروم کرکے سرکاری زمین کو ہتھیانے کے نام پر اپنے پیاروں کے اندر بندر بانٹ کا راستہ کھولنا چاہتے ہیں مگر ہم بطور شہری اور ادارہ وکلاء کی طرف سے ایسی کوششوں،سازشوں کی مزاحمت کریں گے اور صوبائی حکومت کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ایسے کوتاہ نظر خوشامد پرستوں کے مشوروں پر کان نہ دھرے بلکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے تاریخی فیصلے کی پذیرائی کرتے ہوئے اس کو ایک عمومی سرکلر کے ذریعے مشتہر کرکے اس کی قانونی حیثیت کو توسیع دے کر قانون میں اس کی روشنی میں حسب ضرورت ترمیم بھی کرسکتی ہے تاکہ آئندہ عدالتی چارہ جوئی اور تنازعات کا خاتمہ ہوسکے ۔اس طرح ماضی میں بھی لوکل ڈومیسائل کی تفریق کو بلوچستان ہائی کورٹ نے ایک اور تاریخی فیصلہ دے کر تمام شہریوں کو برابری کا حق دیا تھا۔