دُنیا کی چند مشہور طلاقیں

May 19, 2021

ان دشو کا رشتہ بھی عجیب ہوتا ہے ۔اس سے صرف مقصد ِزندگی کی تکمیل ہی نہیں ہوتی بلکہ لمحات ِحیات ،ایک دوسرے کی موجودگی کے باعث بڑے ہی جان فزا،خوش گوار ،پر کیف وبامعی بن جاتےہیں ۔ایک کے بغیر دوسرے کی زندگی ادھوری ہی نہیں بلکہ بسااوقات سوہان روح ہوجاتی ہے ۔سفر ِزندگی میں جیون ساتھی کا روٹھ جانا کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے ،خصوصاً جب طویل عرصے ساتھ رہتے رہتے ۔اچانک فیصلہ کرلیا جائے کہ اب ہم ایک دوسرے کے ساتھ نہیں رہ سکتے ۔وہ کیسی آزمائش کی گھڑی ہوتی ہے۔جب دل پر جبر کرکے نہ چاہتے ہوئے بھی فیصلے کیے جاتے ہیں ۔ایسا ہی ایک فیصلہ گزشتہ دنوں دنیا کی امیر ترین جوڑی بل گیٹس نے کیا ۔

لمحوں میں27 سالہ شادی کے بندھن کی ڈور توڑدی ۔یوں دیکھتے ہی دیکھتے جو حقیقت تھی وہ کہانی ہوگئی ۔کہانی بھی ایسی کہ شادی توختم ہوگئی لیکن کام سے معاہدہ بر قرار رہا۔یہ ایک انوکھی طلاق کہانی ہے ۔ان کی طلاق کی خبر سن کر لوگوں پر حیرتوںکے پہا ڑ ٹوٹ گئے ۔یقین نہ آنے کے باوجود بالآخر یقین کرنا پڑا۔ گرچہ ان دونوں نے کہا ہے کہ وہ مل کر اپنی فلاحی تنظیم کے لیے کام کرتے رہیں گے ۔طلاق کے فیصلے کے بعد انہوں نے مشترکہ ٹوئٹ میں کہا ”بہت زیادہ غور و خوض کرنے اور اپنے رشتے پر بہت زیادہ کام کرنے کے بعد ہم نے اپنی شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گذشتہ ستائیس برسوں کے دوران ہم نے تین قابلِ فخر بچوں کی پرورش کی ہے اور ایک ایسی فاؤنڈیشن بنائی ہے جو دنیا بھر میں کام کرتی ہے اور لوگوں کو صحت مند اور سود مند زندگی گزارنے میں مدد کر رہی ہے۔"دونوں نے اپیل کی کہ انہیں اور ان کے خاندان کی پرائیوسی کا خیال رکھا جائے کیونکہ اب وہ ایک نئی زندگی پر آگے قدم بڑھا رہے ہیں۔ 'ہمارے نزدیک اب ہم اب ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہوئے ترقی نہیں کر سکتے۔جوڑے کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر کے ذریعے کیے گئے اعلان میں کہا گیا کہ 'بہت زیادہ سوچ بچار اور اپنے رشتے پر بہت زیادہ کام کرنے کے بعد ہم نے اپنی شادی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

جیف بیزوس اپنی اہلیہ میکینزی کے ہمراہ

اس سے قبل نیلسن منڈیلا نے بھی 27 سالہ شادی شدہ زندگی ختم کردی تھی ۔مغرب میں شادی کرنابھی آسان اور طلاق دینا بھی آسان ،البتہ قانون کے تحت مرد کو اپنی جائیداد کا بڑا حصّہ بیوی کو دینا ہوتا ہے ۔بل گیٹس کی طلاق کے بارے میں تو کہا گیا ہے کہ بل گیٹس کے علاوہ یہ دنیا کی مہنگی ترین طلاق ہے۔ ذیل میں ہم دنیا کی چند مشہور طلاقوں کے بارے میں مختصرا ً بتارہے ہیں۔ ان میں بل گیٹس ،جیف بیزوس ، میکینزی اور عدنان خشوجی شامل ہیں۔

بل گیٹس اور ملینڈا گیٹس دُنیا کی معروف ترین شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔ 1994ء میں ان کی شادی ہوئی۔ اس وقت ملینڈا بل گیٹس کی معروف کمپنی سوفٹ ویئر کی جنرل منیجر تھی۔ بل گیٹس ان کے کام اور ان کی شخصیت سے خاصے متاثر تھے اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ چند برس میں ملینڈا نے کمپنی کو فرش سے عرش پر پہنچا دیا تھا۔ فوربز کے جائزوں کے مطابق اس وقت بل گیٹس دنیا کے امیر ترین شخصیت میں نمبر چار پر ہیں۔ جب کہ ماضی میں وہ ایک نارمل نوجوان اوسط درجہ کے طالب علم تھے کبھی کسی کلاس میں یا مضمون میں نمایاں کارکردگی نہیں دکھائی، دو بار مضامین بھی تبدیل کئے، پھر الیکٹرک انجینئرنگ کی طرف مائل ہوگئے۔

بل گیٹس کے قریبی احباب کا کہنا ہے کہ بل جینئس شخصیت نہیں ہیں۔ ان کے مقابلے میں ملینڈا زیادہ زیرک اور مستقل مزاج شخصیت کی مالک ہیں انہیں فلاحی ادارے چلانے اور فلاحی امور نبھانے میں ہمیشہ دلچسپی رہی۔ اس طرح کہا جاتا ہے کہ اوسط درجہ کی شخصیت کے ساتھ ایک زیرک وسیع وژن رکھنے والی شخصیت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی ۔ یہاں تک کہا جاتا ہے کہ بل گیٹس کو اس مقام تک پہنچانے میں ملینڈا کا بڑا کردار ہے اس لئے دونوں ایک دُوسرے کو ستائیس برس برداشت کرتے رہے۔ ہر روز صبح بل جم چلے جاتے، ملینڈا جاگنگ پر نکل جاتی تھیں۔ ناشتہ کی میز پر سیکرٹریز دونوں کے دن بھر کے شیڈول انہیں تھما دیتے۔

پانچ بجے کے بعد بھی میٹنگز ، بال ڈانس پارٹیاں اور دعوتوں کا سلسلہ دراز رہتا تھا۔ ایسے میں پتہ نہیں چلاتا کہ کب دِن شروع ہوا، کب ختم ہوا۔ عوام کی نظروں میں بل اور ملینڈا گیٹس کامیاب قابل فخر اور مثالی جوڑا تھا۔ ان کے فلاحی معاملات سے بھی عوام مطمئن تھے۔ کبھی کسی کے خواب و خیال میں بھی نہ تھا کہ ایسا کچھ ہو سکتا ہے کہ دونوں کے راستے ہی جدا ہوجائیں گے۔ اچانک طلاق کی خبر سامنے آنے پر دُنیا دَم بخود رہ گئی۔ ستائیس سالہ رفاقت کے علاوہ دونوں ایک دُوسرے کو شادی سے پہلے بھی جانتے تھے، ساتھ کام کرتے تھے، پھر اچانک کیا ہوا، اس پر ہر طرح کے سوال اُٹھتے رہے ہیں۔

اس طلاق کی سب سے بڑی اور دھماکہ خیز خبر یہ رہی کہ بل گیٹس نے ملینڈا کو ایک سو ستائیس ارب ڈالر طلاق کی رقم ادا کی۔ آج تک کی طلاقوں کی تاریخ میں کسی نے اتنی بڑی رقم ادا نہیں کی۔ بل گیٹس اور ملینڈا گیٹس محض ارب پتی میاں بیوی ہی نہیں تھے بلکہ وہ دُنیا کی سب سے بڑی سوفٹ ویئر کمپنی مائیکرو سوفٹ کے مالک بھی تھے اس کے کرتا دھرتا بھی تھے۔ کمپنی کو ترقی دینے، انتظامی امور کو چلانے اور نئے تجربات کرنے میں دونوں نے نمایاں کردار ادا کیا۔ بل گیٹس نے نوّے کے عشرے کے بعد بل ملینڈا گیٹس فائونڈیشن قائم کی جس میں دونوں کے شیئرز برابر تھے۔ یہ ایک خالص فلاحی ادارہ تھا جس نے بنیادی طورپر پولیو، فلو، یلو بخار، ہیضہ و دیگر وبائی امراض کے خلاف طبّی جہاد شروع کیا۔

اس فلاحی ادارے کے ہر براعظم میں مرکزی دفاتر قائم تھے۔ سیکڑوں طبّی ماہرین سائنس داں اور انتظامی ماہر اس میں کام کر رہے تھے۔ ہلیری کلنٹن نے بل ملینڈا گیٹس فائونڈیشن میں پچیس ملین ڈالر کا حصہ ڈالا تھا۔ فائونڈیشن کا دُوسرا فیز تعلیم اور تحقیق سے متعلق ہے جو شروع ہو چکا ہے۔ فائونڈیشن مجموعی طور پر ستّر اَرب ڈالر سے زائد سرمایہ پر کام کر رہی ہے۔ طلاق سے پہلے دو پروجیکٹ اور شروع کئے گئے ہیں۔ بل اور ملینڈا فائونڈیشن فلاحی کام پوری دلچسپی اور سنجیدگی سے کر رہی ہے۔ تاہم دُنیا میں یہ ریکارڈ قائم ہوگیا کہ 127 ارب ڈالر طلاق کی رقم ادا کی گئی۔

بل ملینڈا گیٹس کے بعد دُوسری سب سے مہنگی طلاق جیف بیزوس نے دی ہے۔ المعروف ایمیزون نے اپنی اہلیہ میکینزی کو 35 بلین ڈالر سے زائد رقم ادا کی۔ جیف 1965ء میں امریکہ میں پیدا ہوا۔ اسکول کا دور عام سا رہا، الیکٹرونکس میں سند حاصل کر کے وہ عملی زندگی میں آیا۔ تجربات اور مسائل کے بعد اس نے ایک آئن لائن سروس شروع کی جو آن لائن کتابیں فروخت کرتی تھی، ایمیزون کا نام دریائے ایمیزون سے زیادہ پھیل گیا اب وہ اوسطاً دو بلین ڈالر سالانہ کا کاروبار کرتی ہے۔

معروف دولت مندوں میں عدنان خشوجی نے اپنی اہلیہ ثریّا کو طلاق دی تھی اور اس کو آٹھ سو پچھتر ملین ڈالر نقد، اسپین کا سب سے قیمتی ولاز، پانچ دُنیا کی قیمتی کاریں اور زیورات طلاق کی مد میں ادا کئے۔ عدنان نے چار شادیاں کی تھیں جن سے اس کے چار بچّے ہیں۔ عدنان خشوجی سعودی عرب کا تاجر ہے ۔اس کا دادا اور والد سعودی خاندان کے شاہی طبیب تھے۔ عدنان کو اس کے حلقے میں سب سے زیادہ زیرک، فعال، چالاک کاروباری شخصیت تصور کیا جاتا ہے اور اسلحہ کی ناجائز خرید و فروخت میں اس کا کوئی مقابل نہیں ہے۔

مغربی دُنیا میں بہت کچھ ایسا ہو جاتا ہے کہ اس کو کوئی بھی عنوان دیا جا سکتا ہے۔ معروف امریکی ٹی وی ریڈیو براڈ کاسٹر لیری کنگ واقعی لیری کنگ ہیں۔ انہوں نے جو ریکارڈ بنایا ہے وہ اب تک جوں کا توں ہے لگتا ہے یہ ریکارڈ لیری کنگ کے نام سے ہی وابستہ رہے گا۔ وہ ریکارڈ ہے آٹھ شادیوں اور آٹھ طلاقوں کا۔ لیری 1933ء میں امریکہ میں پیدا ہوا۔ متوسط یہودی گھرانے میں اس کی پرورش ہوئی مگر تعلیمی میدان میں وہ ہمیشہ اوّل رہا۔ اس نے براڈ کاسٹنگ کو اپنا پیشہ بنایا۔ نام کمایا، پیسہ بنایا۔ آٹھ شادیاں کیں۔ پانچ بچّے پیدا کئے۔ سب بیویوں کو ایک بعد دیگر کو طلاق دے کر 87 سال کی عمر میں گزشتہ سال کووڈ کی زد میں آ کر چل بسا۔

شون ساؤتھ وِک اپنے شوہر لیری کنگ کے ساتھ

لیری کنگ نے نہ صرف شادیوں، طلاقوں اور اپنی محبوبائوں کی ایک تاریخ رقم کی بلکہ پیشہ ورانہ طور پر، کاروباری طور پر، سیاسی اور سماجی حوالوں سے بھرپور زندگی بسر کی۔ لیری کنگ کے بہت سے ایسے ریکارڈ ہیں جو تادیر قائم رہیں گے۔

ہالی ووڈ کا سحر گزشتہ ایک سو سال سے زائد عرصے سے دُنیا پر قائم چلا آ رہا ہے۔ گلیمر کی دُنیا کی چمک دمک خوبرو، اسمارٹ اداکاروں اور حسین پری چہرہ اداکارائوں کے جمگھٹے ، رُومانس، شادیاں پھر طلاقوں کا ایک سلسلہ ہالی ووڈ کی زندگی کا ہمیشہ حصہ رہا۔ بعض حالات میں تو لگتا تھا کہ شادی سے تیاری طلاق کے لیے کی جاتی تھی کہ کب ضرورت پڑ جائے ان تمام حقائق کے باوجود ہالی ووڈ میں ماضی قریب اور آج بھی ایسے بہت سے معروف اداکار اور اداکارائیں ہیں جنہوں نے اپنی شادیاں اپنے پارٹنرز کے ساتھ تا دم آخر نبھائی ہیں۔

ایلزبتھ ٹیلر شوہر نکی ہلٹن کے ساتھ

مثلاً ٹام ہانکس اور ریٹا ولسن، جولیا رابرٹس اور ڈینی، کیونن ہکین اور کیرا، ویل اسمتھ اور جارا، ڈینزا اور ہارلے اور جان ٹریولٹا اور کیلی پرسٹن، جیری لوئس اس کے برعکس طلاق حاصل کرنے میں جلدبازی دکھانے والوں میں کم کارڈشن، انجلینا جولی، ٹام کروز، جانی ڈیپ، جنیفر آٹسن اور ایلزبتھ ٹیلر اور دیگر نمایاں نظر آئے۔

گزشتہ صدی کے معروف ارب پتی شخصیات میں ایک نام یونان کے ارب پتی ارسٹو اوناسس کا ہے۔ اوناسس یونان کے جزائر میں مچھلیاں پکڑ کر فروخت کرنے کے دھندے سے وابستہ تھا مگر اس نے اس کے ساتھ ساتھ جہازوں سے سگریٹ خرید کر جزیروں میں اسمگل کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا۔ اس طرح اس کے جرائم کا دائرہ بڑھتا گیا اور دولت میں اضافہ ہوتا گیا۔ ساٹھ کی دہائی میں وہ یونان کا سب سے امیرترین اور دُنیا کا تیسرا امیر آدمی تھا۔ اوناسس میں وہ تمام خصوصیات موجود تھیں جو غیرقانونی دُنیا کے کسی بھی مجرم کو بادشاہ بنانے کے لئے ضروری ہوتی ہیں۔ اوناسس یونان کی سب سے بڑی مرچنٹ نیوی گریگ لائن کا مالک تھا جس کے چار پانچ جہاز دُنیا کی بندگاہوں پر ہر وقت موجود ہوتے ہیں۔

اس نے ملکی افسر شاہی کی ملی بھگت سے اولمپک ایئرویز پر قبضہ جمایا اور اس کو نجی ملکیت قرار دیا۔ اوناسس نے اس دوران تین شادیاں کیں جو سب ناکام رہیں۔ دولت اتنی کہ سنبھل نہیں رہی تھی لیکن ۔ اس کا دُکھ تھا کہ ملک کا بالائی طبقہ اس کو اہمیت نہیں دیتا،پھر اچانک میامی میں اوناسس کی ملاقات سابق امریکی صدر کینیڈی کی بیوہ جیکولین کینیڈی سے ہوئی۔ ملاقاتوں کا سلسلہ بڑھا اور پھر دونوں کی شادی ہوگئی۔ اٹلی کے ایک جزیرے پر شادی کا تین روزہ جشن جاری رہا۔ میڈیا میں دُھوم رہی، اوناسس نے پانی کی طرح پیسہ بہایا۔ یہ اس کی ایک اور بڑی فتح تھی۔ جیکولین کے ذریعہ اس نے بہت دُور تک رسائی حاصل کرلی ہر طرف اسی کے چرچے تھے۔

جیکولین کینیڈی شوہر اوناسس کے ہمراہ

اوناسس کا کہنا تھا کہ میں نے زندگی میں جو چاہا وہ حاصل کر لیا۔ جیکولین کینیڈی سے شادی سے قبل اوناسس لندن میں سر ونسٹن چرچل سے ملا تھا۔ وہ اس وقت بہت بیمار تھے اوناسس چرچل کا بہت احترام کرتا تھا۔ وہ انہیں اپنی پسندیدہ فیری پر لے آیا اور برطانیہ سے پورا میڈیکل اسکواڈ بھی ساتھ لایا تا کہ ونسٹن چرچل کی تیمارداری میں کوئی کمی نہ رہے پھر وہ بھی زیادہ وقت ان کے ساتھ گزارنے لگا۔ ونسٹن چرچل اوناسس کی تیمارداری اور احترام سے بہت متاثر تھے۔ کچھ عرصہ بعد ڈاکٹر انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ اس طرح معروف شخصیات، فنکاروں، لیڈروں، موسیقاروں کی مہمان نوازی کر کے وہ بہت خوش ہوتا تھا۔

جیکولین کینیڈی سے دوستی اور شادی نے اوناسس کو بہت شہرت دی۔ اوناسس کی خواہش یہی تھی لیکن چار سال تک اوناسس اور جیکولین کی جوڑی کامیابی سے چلتی رہی مگر پھر اوناسس کی گزشتہ دوبیویوں سے دو اولادیں تھیں۔ لڑکی اتھینا سترہ سال کی اور لڑکا الیگزینڈر 15 سال کا۔ لڑکا اپنا جہاز اُڑاتا ہوا الپس کے پہاڑوں میں گم ہوگیا۔ بیٹی اتھینائے نے روسی ڈرائیور سے شادی کرلی۔ اوناسس بیمار رہنے لگا اور جیکولین کو طلاق دینے کی تیاری شروع کر دی، ایسے میں اوناسس کے قانونی مشیروں نے 36 ملین ڈالر، ایک ولا، زیورات، تحائف کی فہرست تھما دی جس کو جیکولین کے وکلاء نے مسترد کر دیا۔ بات خاصی آگے بڑھ گئی۔

آخرکار جان ایف کینیڈی کا چھوٹا بھائی سٹیڈ کینیڈی اپنی بھابی کی مدد کے لئے ایتھنز آیا اور اس نے اوناسس سے تمام دستاویزات طلب کیں۔ وہ معاہدہ بھی جن پروجیکٹس میں جیکولین کو حصہ دار بنایا تھا۔ اس تمام جھمیلے کو سٹیڈ کینیڈی نے سمیٹتے ہوئے جو میزانیہ تیار کیا تھا اس میں طلاق کی نقد رقم کئی سو ملین ڈالر، کمپنیوں کے منافع کے کئی سو ملین ڈالر، اٹلی، اسپین اور امریکہ میں جو ولاز جیکولین کو تحفے میں دیئے تھے۔

کئی قیمتی کاریں لاکھوں ڈالر مالیت کی جیولری، جواہرات اور نادر اشیاء شامل تھیں۔ یہ سب کچھ اوناسس کو دینا پڑا۔ اس واقعہ کے آٹھ دس ماہ بعد وہ انتقال کر گیا۔ اس کی تمام دولت دُنیا کی سب سے بڑی شپنگ لائن، ہوائی کمپنی، ہوٹلز، کیسینو و دیگر تمام قیمتی سامان اس کی اکلوتی نواسی ارسٹونا کے حصے میں آیا۔

شاہ ایران اور ملکہ ثریا کی شادی بھی منفرد ، طلاق بھی منفرد

طلاقوں کی تاریخ میں شاہ ایران اور ملکہ ثریّا کی طلاق بھی ایک منفرد واقعہ ہے۔ اس طلاق کے مسئلے میں کشیدگی، ناچاقی یا کسی تنازع کا دخل نہ تھا یہ محض ایک خاندانی اور جذباتی مسئلہ تھا۔ واقعہ یہ تھا کہ شاہ ایران کی پہلی شادی 1939ء کو مصری شہزادی فوزیہ سے ہوئی۔ ان کی ایک بچی پیدا ہوئی مگر ملکہ فوزیہ کو فارسی زبان سیکھنے اور بولنے میں دُشواریاں پیش آ رہی تھیں۔

اس نوعیت کے چھوٹے بڑے مسئلے ملکہ فوزیہ کے لئے اعصابی دبائو کا باعث تھے ایسے میں دوطرفہ طور پر طلاق مسئلے کا حل قرار پایا۔ بعدازاں شاہ ایران نے کسی محفل میں ثریّا اسفندیار کو دیکھا اور پسند کیا۔ کچھ عرصے بعد بہت دُھوم سے شادی کی رسم ادا کی گئی۔ کئی روز ایران میں جشن منایا گیا۔ ایرانی عوام اس پر بہت خوش تھے۔ ملکہ ثریّا نہ صرف ایرانی تھیں بلکہ معزز خاندان سے تعلق رکھتی تھیں پھر شاہ ایران بھی ان سے بہت خوش تھے۔

اس طرح دن گزرتے رہے مگر ایک وقت ایسا آیا جب ایران میں جانشینی کا مسئلہ سر اُٹھانے لگا کیونکہ کئی برس گزرنے کے باوجود ملکہ ثریّا ماں نہیں بن سکی تھیں۔ ایسے میں شاہی محل اور شاہی خاندان میں سرگوشیاں شروع ہوئیں۔ وقت گزرتا گیا اور یہ طے ہوگیا وہ ماں نہیں بن سکیں گی۔ ان حالات میں طلاق کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔ یہ وہ طلاق تھی جس پر ہرفرد غم زدہ تھا۔ عوام کو ملکہ ثریّا سے بہت اُنسیت تھی مگر ناچار یہ طلاق عمل میں آئی اور 1958ء میں یہ دونوں الگ ہوگئے۔