ڈینگی بخار کے کیسز میں کمی کا کامیاب تجربہ

June 11, 2021


سائنسدانوں کی جانب سے ایک ڈینگی بخار کے کیسز میں کمی کا ایک انقلابی تجربہ کیا جس کے بعد ڈینگی بخار کے کیسز میں 77 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

انڈونیشیا میں کیے گئے اس تجربے میں استعمال کیے گئے مچھروں کو ایک مخصوص بیکٹریا سے متاثر کیا گیا جس سے ان مچھروں کی ڈینگی پھیلانے کی صلاحیت قابل ذکر حد تک کم ہوگئی۔

واضح رہے کہ ڈینگی وائرس سے دنیا بھر میں سالانہ تقریبا 25 ہزار اموات اور 39 کروڑ سےزائد افراد متاثر ہوتےہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے ڈینگی کو گلوبل ہیلتھ کو لاحق 10 خطرات میں شامل کیا ہے۔

اس تجربے میں استعمال ہونےوالے مچھروں کو والبچا نامی بیکٹیریا سےمتاثرکیا گیا، والبچا بیکٹیریا مچھروں کے جسم کے ان حصوں میں رہتا ہے جہاں ڈینگی وائرس گھسنے کی کوشش کرتا ہے۔

یہ بیکٹریا ڈینگی وائرس کو نمو کا موقع نہیں دیتا لہٰذا جب مچھر کسی کو کاٹتا ہے تو ڈینگی وائرس کے پھیلنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

غیر ملکی جریدے نے اس تجربے کےنتائج کو شائع کیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈینگی کے مریضوں میں 77 فیصد کمی آئی اور ڈینگی جراثیم سے متاثرہ ہو کر اسپتالوں تک پہنچنے والے مریضوں کی تعداد 86 فیصد کم رہی۔