فرلو سکیم کے خاتمے پر بہت سے ورکنگ پیرنٹس کو چھانٹیوں کے حوالے سے تشویش لاحق

June 19, 2021

لندن (پی اے) دی ورکنگ فیملیز چیرٹی کی نئی ریسرچ میں پتہ چلا ہے کہ فرلوسکیم کے ختم ہونے پر بہت سے ورکنگ پیرنٹس چھانٹی سے متعلق تشویش کے شکار ہیں۔ تین میں سے تقریباً ایک یعنی 30 فیصد کا کہنا ہے کہ جب حکومت کی فرلو سکیم ختم ہو جائے گی تو انہیں اپنی کیئرنگ ذمہ داریوں کی وجہ سے چھانٹی کے خوف کا سامنا ہے۔ سروے میں 1000 والدین میں سے نصف جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ جب کورونا پابندیاں حتمی طور پر ختم کر دی جائیں گی اور کم لچکدار ورکنگ واپس آئے گی تو اس کے اپنی فیملی لائف پر منفی اثرات پڑیں گے اور فرلو سکیم کے ختم ہونے سے انہیں چھانٹی کا شکار کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کورونا وائرس پینڈامک کے دوران اپنے بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارا ہے۔ ورکنگ فیملیز چیرٹی نے آجروں اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جب کورونا وائرس پابندیاں ختم کی جائیں تو وہ اس کے ورک لائف بیلنس پر منفی اثرات سے بچانے کیلئے ان کی مدد کریں۔ اس کا کہنا ہے کہ ملازمتوں کے ابتدا ہی سے لچکدار ہونے کی تشہیر کی جانی چاہئے اور سٹاف کو لچک دار کام کرنے کی ترغیب دی جانی چاہئے۔ بیشتر ورکنگ پیرنٹس کا کہنا ہے کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ چائلڈ کیئر مینجمنٹ میں انہیں اپنے آجروں کی جانب سے مدد ملی لیکن پانچ میں سے ایک جواب دہندہ کا کہنا ہے کہ اسے مدد نہیں ملی۔ مڈل کلاس پیرنٹس کو لچکدار کام کرنے کے زیادہ مواقع دیئے جانے چاہئیں اور وہ فیملی لائف پر اس کے فوائد کو رپورٹ کریں۔ دی ورکنگ فیملیز چیرٹی کی ریسرچ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس کے برعکس ورکنگ کلاس پیرنٹس کو لچکدار ورکنگ تک رسائی کے مواقع دیئے جانے کا کم امکان تھا ۔ ورکنگ فیملیز چیرٹی چیف ایگزیکٹیو جین وان رل نے کہاکہ کورونا وائرس پینڈامک کے دوران ورکنگ پیرنٹس کو غیر معمولی چیلنجنگ صورت حال کا سامناکرنا پڑا تھا کیونکہ انہیں ہوم سکولنگ اور چائلڈ کیئر کے ساتھ کام کی ڈیمانڈ بھی پوری کرنی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پولنگ اور ہماری فری لیگل ایڈوائس سروس کو کی جانے والی کالز دونوں کو دیکھ رہے ہیں اور یہ حقیقی تشویش سامنے آئی ہے کہ کیئرنگ ذمہ داریوں والے والدین کو حکومت کی فرلو سکیم کی خاتمے پر چھانٹیوں کے زیادہ خدشات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے والدین کیلئے کام کرنے کی غیر یقینی صورت حال اور کیئرنگ ذمہ داریوں کے حامل لوگوں کیلئے چھانٹیوں سے بہتر تحفظ کی ضرورت ہے۔ ہماری یہ ریسرچ آجروں کو ایک مضبوط پیغام دیتی ہے کہ اگر وہ زیادہ متنوع ٹیلنٹ پول تک پہنچنا چاہتے ہیں جس میں 13 ملین ورکنگ پیرنٹس شامل ہیں تو ان کیلئے پابندیوں کے خاتمے کے بعد شروع سے ہی جابس میں لچکدار ورکنگ کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہم منیجرز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کام کے معیار پر توجہ دیں نہ کہ سخت اوقات کار اور جگہوں پر زور دیا جائے۔