پاکستان کے خلاف ہائبرڈ جنگ!

July 24, 2021

چین اور افغانستان کے ساتھ پاکستان کے بالترتیب دوستانہ و برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی غرض سے بھارت نے حالیہ دنوں میں چینی انجینئروں کو داسو بس دھماکے کا نشانہ بنانے کی سازش کی پھر بلاتاخیر پاکستان پر ہائبرڈ وار کا اگلا حملہ افغان حکومت کے کندھے پر بندوق رکھ کر کیا جس میں اس کے سفیر کی بیٹی کے اغوا کا ڈرامہ رچایا گیا۔ تاہم یہ نئی بات نہیں اور نہ ہی یہ سازشیں پلوامہ کے رچائے گئے کھیل سے شروع ہوتی ہیں بلکہ 74سالہ تاریخ ایسے ہی بھارتی مذموم عزائم سے بھری پڑی ہے۔ اس حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا یہ کہنا وزن رکھتا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کا واقعہ اغوا کا کیس نہیں بلکہ پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے جبکہ مقدمے کا اندراج دنیا کا منہ بند کرنے کیلئے کرایا گیا۔ وزیر داخلہ نے خبردار کیا کہ آنے والے دنوں میں بھارت اور اسرائیل سمیت پاکستان مخالف لابی کی طرف سے مسلط کردہ ہائبرڈ وار میں تیزی آ سکتی ہے۔ قبل ازیں یہ بات گزشتہ برس یومِ دفاع پاکستان کے موقع پر جی ایچ کیو میں منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی باور کرا چکے ہیں کہ ففتھ جنریشن وار کی صورت میں بھارت کی طرف سے مسلط کئے جانے والے چیلنج کا مقصد ملک اور مسلح افواج کو بدنام کر کے انتشار پھیلانا ہے۔ پاک فوج اس خطرے سے پوری طرح آگاہ ہے اور قوم کے تعاون سے تمام چیلنجوں کا کامیابی سے مقابلہ کرے گی اور دشمن کی ہر سازش ناکام بنا دے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے رواں سال کی آمد سے دو روز پہلے منعقدہ خصوصی اجلاس سے اپنے خطاب میں ہائبرڈ جنگ کے بھارتی عزائم ناکام بنانے پر زور دیا تھا۔ انہی دنوں یورپی یونین میں جعلی خبروں کے حوالے سے کام کرنے والے ادارے ’’ای یو ڈس انفو لیب‘‘ کی دو سالہ تحقیقی رپورٹ میں ایک بھارتی ہائبرڈ وار فیئر نیٹ ورک کے چشم کشا انکشافات سامنے آئے تھے جن میں سے ایک یہ تھا کہ بھارت دنیا کے 16ممالک میں 750سے زائد جعلی خبروں کی ویب سائٹس اور 10این جی اوز کی خدمات بروئے کار لاکر گزشتہ 15برس سے منفی پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستان کو بدنام کر رہا ہے۔ متذکرہ بیانات، انکشافات اور حقائق کی روشنی میں موجودہ صورتحال پر حکومت کی گہری نظر ہے اور ملک کے متعلقہ ادارے ہر طرح سے چوکس ہیں تاہم یہ سادہ سی بات ہے کہ اب دنیا میں جنگیں لڑنے کا انداز بدل گیا ہے۔ ہائبرڈ وار فیئر کے ذریعے مخالفین میںاقتصادی، سائبر، سفارتی سطح پر غلط اطلاعات و پراپیگنڈے کے ذریعے بےچینی پیدا اور انہیں زیر کرنے کی سوچ غالب ہے۔ اس صورتحال میں متحارب قوتیں عسکری طریقوں سے ہٹ کر ایک دوسرے کےخلاف یہ حربے استعمال کرتی ہیں۔ پلوامہ کے نام پر فلاپ ہو جانے والے اور 27جون کو جموں ائیر بیس پر دھماکوں کے ڈراموں کے بعدایف اے ٹی ایف کو غلط اطلاعات دے کر پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل رکھنے کیلئے بھارت نے جو مذموم کھیل کھیلا اس کا ایک منہ بولتا ثبوت خود وزیر خارجہ جے شنکر کا یہ بیان ہے جس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ مودی حکومت پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ مزید برآں یہ کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد کو اقوامِ متحدہ کی جانب سے دہشت گرد تنظیمیں قرار دلوانے کا کریڈٹ بھی مودی حکومت کو جاتا ہے۔ بحیثیت مجموعی اس ساری صورتحال کے تناظر میں یہ ناگزیر ہو گیا ہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا کی پاکستان کے خلاف اس ’’جارحیت‘‘ کو ایف اے ٹی ایف سمیت دیگر عالمی اداروں اور اقوامِ عالم کے سامنے بےنقاب کیا جائے جو طاقت کے گھمنڈ میں خطے کا امن خراب کرنے کے درپے ہے۔