ممتاز صحافی عارف نظامی انتقال کرگئے، صدر، وزیراعظم، آرمی چیف کی تعزیت

July 24, 2021

لاہوراسلام آ باد ( نمائندہ جنگ)پاکستان ٹو ڈے کے ایڈیٹر و معروف صحافی عارف نظامی عیدالاضحی ٰکے روز لاہور میں انتقال کر گئے۔ دوہفتے قبل دل کی تکلیف کی وجہ سے انہیں ہسپتال داخل کرایا گیا تھا۔ ان کی نماز جنازہ جامع مسجد اللّٰہ اکبر ڈیفنس ای بلاک میں ادا کی گئی جس میں صحافیوں ، سیاستدانوں اور عزیزوں رشتہ داروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہیں میانی صاحب قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ انہوں نے سوگواران میں بیوہ ،دو بیٹے، ایک متبنیٰ بیٹا اور ایک بیٹی چھوڑی ہیں۔ عارف نظامی 14 اکتوبر 1946 وکو پیدا ہوئے، وہ نوائے وقت گروپ کے بانی حمید نظامی کے بیٹے تھے۔ ان کے والد صرف 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ان کے چچا مجید نظامی نے اپنا الگ اخبار ندائے ملت نکال لیا تو عارف نظامی کی والدہ نے نوائے وقت کی ادارت سنبھالی اور اپنے کم سن بچوں کے ساتھ اخبار چلانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہیں۔ چند ہی مہینوں میں نوائے وقت کی اشاعت بہت کم رہ گئی تھی۔ دیور بھابھی میں صلح کے بعد مجید نظامی روزنامہ نوائے وقت کے انتظامی اور ادارتی سربراہ ٹھہرے۔ ندائے ملت اور نوائے وقت اکٹھے ہو گئے تاہم عارف نظامی اور مجید نظامی کی کبھی نہ بنی کیونکہ وہ اپنے چچا سے بالکل مختلف تھے۔ عارف نظامی نے ایک عام رپورٹر کی حثیت سے اخبار میں کام کرنا شروع کیا تھااور 1986ء میں انگریزی اخبار ’دی نیشن‘ کی بنیاد رکھ دی۔ پرنٹ لائن پر عارف نظامی کا نام شائع ہوا۔ یوں عارف نظامی کا شمار پاکستان کے صفحہ اول کے صحافیوں میں ہونے لگا۔ ستمبر 2009ء میں انہیں اپنے چچا سے اختلافات کی بنیاد پر روزنامہ دی نیشن سے نکال دیا گیا۔ عارف نظامی نے خاندانی اختلافات کے باعث 2010ء میں ا اخبار ʼدی نیشنʼ کو خیر باد کہہ کر ʼپاکستان ٹو ڈےʼ کی بنیاد رکھی۔ 2013ء میں عارف نظامی کو نگراں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و پوسٹل سروسز بنایا گیا، 2 اپریل تا 7 جون 2013ء اس عہدے پر فائز رہے، وہ مختلف ٹی وی چینلز سے پروگرامز کی میزبانی بھی کرتے تھے۔ بے نظیر بھٹو کی حکومت جانے اور عمران خان کی شادی و طلاق کی خبریں بھی انہوں نے ہی بریک کی تھیں۔حکومتِ پاکستان نے انھیں نائب صدر اقبال اکادمی پاکستان تعینات کیا تھا۔ وہ ایوانِ اقبال کی مجلسِ منتظمہ کے صدر نشین بھی تھے۔صدر عارف علوی نے عارف نظامی کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی صحافت کے شعبے میں گراں قدر خدمات کو ياد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی عارف نظامی کےانتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے عارف نظامی کے انتقال پر دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت، درجات بلند اور جنت الفردوس میں جگہ دے اور غمزدہ خاندان کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے اپنے تعزیتی پیغام میں دعا کی کہ اللہ پاک مرحوم کی بخشش فرمائےاور سوگوار خاندان کو یہ ناقابل تلافی نقصان برداشت کرنے کی توفیق عطا کرے،سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ عارف نظامی کی وفات کی خبر سن کر افسردہ ہوں،ان کی وفات سے ایک بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عارف نظامی ہمیشہ ایک زندگی سے بھرپور قومی اور عالمی امور پر ایک روشن خیال شخصیت تھے،سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے کہا کہ عارف نظامی صحافت کے شعبے میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے ان کی ملک کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے عارف نظامی کی رحلت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک پاکستان میں عارف نظامی کے والد، میرے دادا اورتایا ہم سفر تھے، ان کی رحلت کا سُن کر دل بجھ گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عارف نظامی ایک نامور صحافی اور دانشور تھے، ان کے انتقال سے صحافت کا شعبہ ایک علم دوست شخصیت سے محروم ہو گیا، دکھ کی اس گھڑی میں ان کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ عارف نظامی آزاد صحافت اور آزادی اظہار کے علم بردار تھے، عارف نظامی پاکستان کی صحافت کامعتبر نام تھے، ان کے انتقال کا سن کرانتہائی افسوس ہوا۔وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار اور صوبائی وزرا ءمیاں محمود الرشید ، راجہ بشارت ،سید حسین جہانیاں گردیزی اور فیاض الحسن چوہان نے بھی عارف نظامی کے انتقال پر گہرے رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارنے سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا عارف نظامی کے انتقال سے صحافت کا ایک روشن اورتاریخ ساز عہد ختم ہو گیا ہے- عارف نظامی مرحوم کی جمہوریت اور جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے کمٹمنٹ غیرمتنازعہ اور غیر متزلزل تھی۔عارف نظامی کے انتقال سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں ہوسکتا-عارف نظامی ایک قومی اثاثہ تھے اور انکے بچھڑنے کا دکھ ہمیشہ رہے گا۔عارف نظامی مرحوم کی صحافت کے شعبہ کیلئے خدمات کو تادیر یاد رکھاجائے گا۔ وزیر بلدیات میاں محمود الرشید نے کہا کہ مرحوم عارف نظامی نے صحافت میں نئی جہتیں متعارف کروائیں اور ہمیشہ مثبت صحافت کے فروغ کے لیے جدو جہد کی۔ان کے انتقال سے صحافت میں ایک خلا پیدا ہوگیا ہے۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا عارف نظامی مرحوم ایک عظیم صحافی اور تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن کے فرزند تھے۔ وہ قومی صحافت میں ممتاز حیثیت کے مالک تھے۔ انہوں نے انگریزی صحافت اور ٹاک شوز میں نئی جہتیں متعارف کرائیں۔ وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہاسینئر صحافی عارف نظامی کی وفات سے صحافت کا ایک شاندار دور اپنے اختتام کو پہنچا۔ اللہ پاک مرحوم کو غریق رحمت کرے اور لواحقین کو صبر و استقامت عطا فرمائے۔وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ عارف نظامی نے صحافتی میدان میں گراں قدرخدمات انجام دیں ، ان کی تحریروں میں ہمیشہ حقائق کی سچی تصویر کشی نظر آتی تھی۔مرحوم نے ہمیشہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف گزشتہ روز عارف نظامی مرحوم کے گھر گئے اور ان کے صاحبزادوں سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر شہباز شریف نے کہا عارف نظامی کھرے انسان، صاف گو صحافی اور جمہوری سوچ رکھنے والے شخص تھے وہ مشکل حالات اور مسائل سے افہام کی راہ نکالنے اور اتفاق پیدا کرنے کا جوہر رکھنے والے انسان تھے شہباز شریف نے مرحوم کی صحافت کے لئے خدمات کو سہراتے ہوئے کہا کہ مرحوم کا صحافت ، سیاست اور ذاتی زندگی میں ہر حوالہ بڑا ہی معتبر تھا ،ان کی وفات ہم سب کے لئے ایک بڑا صدمہ ہے ۔ معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بھی عارف نظامی کے گھر جاکر ان کےبیٹے اسد نظامی اور دیگر اہلخانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے عارف نظامی مرحوم کی صحافتی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ عارف نظامی اپنے عظیم والد حمید نظامی کی طرح ایک بلند پایہ اور با اصول صحافی تھے جنہوں نے ہمیشہ سچ اور حق کی آواز بلند کی۔ ان کی وفات سے پاکستان کی صحافتی دنیا میں پیدا ہونے والا خلا جلد پورا نہیں ہو سکتا۔ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس)نے تنظیم کے سابق صدر اور تجربہ کار ایڈیٹر عارف نظامی کے اچانک انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ اے پی این ایس کے صدر سرمد علی اور سیکرٹری جنرل ناز آفرین سہگل لاکھانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چیف ایڈیٹر ڈیلی پاکستان ٹوڈے اور صدر سی پی این ای عارف نظامی ایک تجربہ کار اور ممتاز ایڈیٹر اور پبلشر پاکستان تھےاور آزادی صحافت اور اظہار رائے کے لئے ہمیشہ کھڑے رہے ۔ انہوں نے آزادی صحافت پر ہر طرح کی روک تھام کے خلاف جنگ لڑی اور متعدد حکومتوں کے ذریعہ آزاد میڈیا کا گلا گھونٹنے کے لئے آمرانہ پالیسیوں کے خلاف سرگرداں رہے۔ اے پی این ایس کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ عارف نظامی کی خدمات کو قومی پریس میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور ان کے انتقال سے پیدا ہونے والے خلا کو پُر کرنا آسان نہیں ہوگا۔اے پی این ایس کے عہدیداروں نے ان کے خاندان اور پاکستان ٹوڈے میں غمزدہ ساتھیوں سے اظہار تعزیت کیا اور دعا کی ہے کہ اللہ مرحوم کی روح کو ابدی سکون عطا کرے۔