جبری گمشدگی کی روک تھام کیلئے انکوائری کمیشن کی کارکردگی مایوس کن، ڈی ایچ آر

July 29, 2021

پشاور(نیوز رپورٹر) ڈیفنس آف ہیومن رائٹس (ڈی ایچ آر ) نے جبری گمشدگی کی روک تھام کیلئے انکوائری کمیشن کی کارکردگی مایوس کن قراردیتے ہوئے اسکی روک تھام کیلئے قانون سازی کرنے اور اسے قابل جرم قراردینے کا مطالبہ کردیا، پشاور میں ڈیفنس آف ہیومن رائٹس اینڈ پبلک سروس ٹرسٹ کے چیئرمین آمنہ مسعود جنجوعہ کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سیاستدان، وکلاء، انسانی حقوق کے تحفظ کرنے والے نمائندوں اور لاپتہ افراد کے اہلخانہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں جبری گمشدگیوں سے متعلق انکوائری کمیشن،عدالتوں کے کردار، قانونی کی حکمرانی ، فوجداری قوانین ترمیمی ایکٹ 2021،صوبائی اسمبلی، ریاستی اداروں کے احتساب اورمتاثرہ خاندانوں کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جبری گمشدگی ایک سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ،موجودہ حکومتوں نے بھی اسکی روک تھام کیلئے وہ کردار ادا نہیں کیا جسکی ضرورت تھی۔