برطانیہ میں لاری ڈرائیور کی کمی کے پیش نظر حکومت کا عارضی ویزا سکیم پر کام شروع

September 27, 2021

لندن(سعید نیازی) کرسمس سیزن کے موقع پر پٹرول اور دیگر اشیا کی فراہمی کو بلا تعطل یقینی بنانے کے لیے حکومت5ہزار فیول ٹینکر ڈرائیوروں اور ساڑھے پانچ ہزار پولٹری ورکرز کو کرسمس ائیو تک تین ماہ کے ویزے دینے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس نے اتوار کو اپنے انٹرویوز میں پھر اس بات کو دہرایا کہ ملک میں پٹرول کی کمی نہیں اور صارفین صورت حال کا احساس کرتے ہوئے صرف اسی وقت پٹرول ڈالیں جب اس کی ضرورت ہو۔ لیبر لیڈر سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ موجودہ صورتحال حکومت کی طرف سے بروقت منصوبہ بندی کی کمی کا نتیجہ ہے۔ ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ اقدامات کا مقصد برطانوی ورکرز کی اہمیت کو کم کرنا نہیں مگر وہ اشیائے ضرورت کے لیے صارفین کی قطاریں نہیں دیکھنا چاہتے۔ پٹرول اسٹیشن پر تیسرے روز گاڑیوں کی قطاریں نظر آئیں جب کہ متعدد پٹرول اسٹیشن، پٹرول ڈلیوری کے انتظار میں بند پڑے ہیں۔ لاری ڈرائیورز کی کمی کے سبب نہ صرف پٹرول اسٹیشن بلکہ سپر مارکیٹس اور فاسٹ فوڈ کے لیے اشیا کی فراہمی بھی متاثر ہورہی ہے۔ فریٹ انڈسٹری گروپ، لاجسٹک گروپ کی طرف سے ساڑھے دس ہزار غیر ملکی ورکرز کو برطانیہ آکر عارضی طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے لیکن برٹش چیمبر آف کامرس نے ان اقدامات کو معمولی اور ناکافی قرار دیا ہے۔ گرانٹ شاپس کا مزید کہنا تھا کہ وبا کے دوران ایچ جی وی ڈرائیورز کے ٹیسٹ نہیں ہوسکے لیکن اب منسٹری آف ڈیفنس نے زیادہ ٹیسٹ لیے جانے کے لیے اقدامات شروع کردئیے ہیں کیونکہ حکومت طویل مدت غیر ملکی ورکرز پر انحصار نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس مارکیٹ کو درست کرنے کے لیے طویل عرصہ سے کوشش کررہے ہیں اور اب ڈرائیورز بہتر حالات اور اچھی تنخواہ بھی ملے گی۔ ایچ جی وی ڈرائیور اور پولٹری ورکرز کی ریکروٹمنٹ اکتوبر سے شروع ہوگی اور وہ کرسمس ائیو تک کام کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ حکومت ان ایک ملین ڈرائیورز کو بھی کام پر واپس آنے کے لیے خطوط بھیج رہی ہے ن کے پاس ایچ جی وی لائسنس ہیں۔ مسٹر شاپس نے پٹرول سپلائی کے بحران کا ذمہ دار روڈ ہولج ایسوسی ایشن کے غیر ذمہ دارانہ بریفنگ کو بھی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائیورز کی کمی ایک عرصہ سے چلی آرہی ہے لیکن جب لوگوں کو اس بارے میں بتایا جاتا ہے کہ تو وہ ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔ برطانیہ میں لاری ڈرائیورز کی کمی کے پیش نظر حکومت عارضی ویزا سکیم پر کام کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی لاری ڈرائیوروں کے لئے برطانیہ میں کام کرنا آسان بنانے کے لئے عارضی ویزا اسکیم کی تفصیلات اس ہفتے کے آخر میں متوقع ہیں۔ امیگریشن قوانین میں کوئی تبدیلی صرف محدود مدت کے لئے ہوگی اور ملک میں داخل ہونے والے کارکنوں کی تعداد پر ایک حد مقرر ہوگی۔ اخبارات کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ 5000 عارضی ویزے جاری کئے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈرائیوروں کی کمی نے ایندھن کی ترسیل میں خلل ڈالا ہے، کچھ پٹرول سٹیشن بند ہوگئے ہیں اور قطاریں لگ رہی ہیں۔ روڈ ہالج ایسوسی ایشن کا تخمینہ ہے کہ برطانیہ میں تقریباً 100000 ایچ جی وی ڈرائیوروں کی کمی ہے۔موجودہ قلت وبا اور بریگزٹ کے باعث مزید خراب ہو گئی ہے۔ حکومت اور صنعت کے رہنماؤں نے عوام کو یہ کہتے ہوئے یقین دلانے کی کوشش کی ہے کہ ریفائنریز میں ایندھن کی کوئی قلت نہیں ہےاور لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دھڑا دھڑ خریداری نہ کریںلیکن ہولیرز کی قلت پٹرول، خوراک اور دیگر سامان کی ترسیل میں مزید رکاوٹ کا خطرہ ہے۔ سینسبر ی نے کہا کہ اسے ایندھن کی زیادہ مانگ کا سامنا ہے، سائٹس کا ایک چھوٹا تناسب عارضی طور پر بند ہے۔ بی پی نے کہا کہ اس کے 1200 میں سے تقریباً پٹرول فورکورٹ 20 بند ہیں، اس کا کہنا ہے کہ کم از کم ایک گریڈ ایندھن کے ضائع ہونے سے 50 سے 100 سائٹیں متاثر ہوئی ہیں۔ ایسو اونر ایکسن موبل نے کہا کہ سائٹس چلانے والے ٹیسکو ری فلنگ اسٹیشنوں کی ایک چھوٹی سی تعداد بھی متاثر ہوئی ہے۔ ای جی گروپ، جس کے برطانیہ میں 341 پٹرول سٹیشن ہیں، غیر معمولی کسٹمر ڈیمانڈ کی وجہ سے ایندھن کے تمام گریڈز پر فی کس 30 پونڈز کی حد متعارف کروا دی ہے۔ سٹاک پورٹ کے ایک پٹرول اسٹیشن نے جمعہ کے روز 5280 گیلن (24000 لیٹر) ایندھن فروخت کیا جبکہ پچھلے ہفتے اسی دن1760 گیلن (8000 لیٹر) ایندھن فروخت کیا تھا۔ یورپی روڈ ہالرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ عارضی ویزا ایک اچھا خیال ہوگا لیکن یہ ایک جزوی حل ہے۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان گاڑی چلانے کے مقابلے میں یورپی یونین کے اندر گاڑی چلانا آسان ہے، مطلب یہ ہے کہ یورپی یونین میں رہنا ڈرائیوروں کے لئے زیادہ پرکشش ہو سکتا ہے۔ ہوئر پیٹرو لوگ یوکے کے منیجنگ ڈائریکٹر ایلن ڈیویسن، بی پی کے ٹرانسپورٹ کنٹریکٹر نے بی بی سی کو بتایا کہ عارضی ویزوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا اگر یہ مستقل درخواست ہوتی تو میں اس کے سیاسی اور عملی چیلنجز کو سمجھتالیکن ایسا نہیں ہے۔ یہ ایک عارضی درخواست ہے۔ 30 سال کے تجربے کے ساتھ ایک فیول ٹینکر ڈرائیور مارک نے بی بی سی ریڈیو 4 کے ٹوڈے پروگرام کو بتایا کہ اس نوکری کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ ، اگر آپ سارا ہفتہ ٹرک میں رہے تو یہ زندگی گزارنے کا ایک طریقہ بن جاتا ہے، جسے آپ یا تو پسند کرتے ہیں یا نفرت کرتے ہیں۔ آپ کچھ دنوں میں 15 گھنٹے یومیہ تک چلانے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ایک بار جب ہماری نسل انڈسٹری سے باہر چلی جاتی ہے، وہ نئے لوگوں کو خاص طور پر نوجوانوں کو انڈسٹری کی طرف راغب نہیں کر سکتے، کیونکہ لوگ رات کو صرف ٹرک میں نہیں رہنا چاہتے۔ ڈائوننگ اسٹریٹ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس اس ملک میں ایندھن کا وافر ذخیرہ ہے اور عوام کو یقین دلایا جائے کہ کوئی کمی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت عارضی اور محدود وقت کے لئے اقدامات متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ ہم ایک بھاری تنخواہ، اعلیٰ ہنر مند معیشت کی طرف جا رہے ہیں اور کاروبار کو طویل مدتی لچک فراہم کرنے کے لئے بھرتی اور تربیت میں مزید سرمایہ کاری کے ساتھ ڈھالنے کی ضرورت ہوگی۔