سعودی عرب، امارات اور اومان سے ترجیحی تجارتی معاہدے کئے جائینگے

September 27, 2021

دبئی (جنگ نیوز) پاکستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اومان کے ساتھ انفرادی طور پر ترجیحی تجارتی معاہدوں کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے یہ بات اتوار کو یہاں خلیج تعاون کونسل سے بات چیت کا عمل رک جانے کے بعد کہی۔ کونسل میں مذکورہ تین ممالک کے علاوہ قطر، کویت اور بحرین بھی شامل ہیں۔ آزاد تجارت پر پاکستان سے مذاکرات 2004ء میں شروع ہوئے اس پر 2015ء سے کوئی عمل نہیں ہوا۔ عبدالرزاق دائود کے مطابق تین خلیجی ریاستوں کے ساتھ آئندہ 6؍ ماہ سے سال بھر کے عرصہ میں ترجیحی تجارتی معاہدوں پر بات چیت ہوگی۔ انہوںنے کہا کہ خلیج تعاون سے اجتماعی معاہدوں کے بجائے رکن ممالک سے انفر ادی معاہدے کرنا بہتر ہوگا۔ جن سے مصنوعات پر ترجیحی دسترس سے ٹیرف میں کم یا اس کے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت محدود اشیاء پر ہوگی۔ یہ آزاد تجارتی معاہدے کی طرح جامع نہیں ہوگی۔ وقت کے ساتھ ان کو وسعت دی جاسکے گی تاہم انہوںنے معاہدے میں شامل اشیاء کی نشاندہی نہیں کی۔ متحدہ عرب امارات نے رواں ماہ اعلان کیاتھا کہ وہ بھارت، ترکی اور برطانیہ سمیت 8؍ ممالک کے ساتھ وسیع اقتصادی اور تجارتی معاہدے کرے گا تاہم ان ممالک میں پاکستان شامل نہیں ہے۔ ردعمل جاننے کے لئے سعودی، اماراتی اور اومانی حکام سے فوری رابطہ نہیں ہوسکا۔ عبدالرزاق دائود آئندہ ماہ دبئی میں ہونے والی ایکسپو میں شرکت کی تیاریوں کے لئے دبئی آئے ہوئے ہیں۔ انہوںنے توقع ظاہر کی کہ ایکسپو میں شرکت کے ذریعہ پاکستان میں سیاحت اور سرمایہ کاری کےمواقع دستیاب ہوں گے۔ پاکستان میں سیکورٹی کے مسئلہ پر نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے دورے منسوخ ہوئے۔ عبدالرزاق دائود کا کہنا ہے کہ ایسے خدشات کا جواز نہیں، پاکستان میں سیکورٹی مسائل کے تاثر پر قابو پالیا گیا ہے۔