میانمار میں بدھ مذہب کے ماننے والے ہزاروں افراد نے روہنگیا مسلمانوں کی دوبارہ آباد کاری کے ممکنہ پلان کے خلاف مظاہرے شروع کر دیئے ۔
اتوا کو شورش زدہ ریاست راکھین کے دارالحکومت سِتوے میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا انتظام کرنے والی کمیٹی کے ایک رکن کے مطابق کوئی بھی شہری راکھین میں آباد ہو سکتا ہے لیکن جن کے پاس اس ملک کی شہریت نہیں وہ کیونکر راکھین میں آباد کیے جائیں گے۔
میانمار کی ریاست راکھین کی چیک پوسٹوں پر پچیس اگست کے مبینہ حملوں کے بعد سے اب تک تقریباً چھ لاکھ روہنگیا مسلمان فرار ہو کر بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں۔