• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’غریب کا بچہ آرٹ نہیں پڑھ سکتا؟ہم 100بچوں کوپڑھائیں گے ‘

Arts Council Institute Being Change Into Fine Arts University

آرٹس سے متعلق جمالیاتی پہلو کو اُجاگر کرنا اور انہیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر آرٹس اور کرافٹس کے بڑے موقعوں میں شرکت کے قابل بنانے کی کافی حد تک محنت اب عروج پر ہے لہٰذا اسی مرحلے کو جاری وساری رکھنے کی ایک اہم بنیادڈال دی گئی ہےوہ یہ ہےکہ’ آرٹس کونسل انسٹیٹیوٹ آرٹس اینڈ کرافٹس‘ کو پاکستان کی پہلی فائن آرٹ پرفارمنگ آرٹ یونیورسٹی کا درجہ دیا جارہا ہے۔
ٓ
اس معیار کی یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کو اسٹوڈیو، معیاری اور جدید تعلیم کے علاوہ لائبریریزاور دیگر جدید سہولیات میسر ہوں گی جبکہ میوزک، ڈانس، تھیٹر، فائن آرٹ، ٹیکسٹائل ڈیزائننگ،گرافکس اور دیگر شعباجات شامل ہوں گے۔

ArtsL0

جب بات ہوں ایسی بہترین یونیورسٹی کی تو اس کا گورنینگ بورڈ بھی کوئی عام افراد پر مبنی کیوں ہولہٰذا اس یونیورسٹی کے بورڈ میں ، انور مقصود اور نورجہاں بلگرامی جیسی معروف شخصیات شامل ہوں گی اور ظاہر ہےان افراد کا یہ بورڈ اپنے فن میں کسی نگینے سے کم نہیں۔

اپنے خیالات کا اظہارکراچی کے صدر آرٹس کونسل ’’محمد احمدشاہ ‘‘نے آرٹس کونسل انسٹیٹیوٹ آرٹس اینڈ کرافٹس کے چوتھے سال کی طالبات فریحہ اور سعدیہ کے تھیسس ڈسپلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اُنہوں نے اپنے خطاب میں اس بات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ غریب کا بچہ آرٹ نہیں پڑھ سکتا کیونکہ اس کے پاس اتنے وسائل نہیں اور اس میں کوئی شق نہیں کہ سب سے زیادہ ٹیلنٹ بھی انہی بچوں میں نظر آتا ہےصدر آرٹس کونسل نے یہ بات بھی واضح کی کہ ہم آرٹس کونسل انسٹیٹیوٹ کے پلیٹ فارم سے 100 سے زائد بچوں کو مفت تعلیم دیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انور مقصود نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے جو کام یہاں دیکھا ہے اس میں مجھے بہت محبت، لگن اور محنت نظر آئی اور رنگوں کا انتخاب بھی بہت عمدگی سےاستعمال کیاگیا ہے‘‘۔

انہوں نےاس فیلڈ کی طوالت کے حوالے سے کہاکہ جس راستے پر ہمارے یہ نوجوان نکل پڑے ہیں یہ راستہ تمام تر کہر سے ڈھکا ہوا ہے جس میں آپ کو منزل نظر نہیں آتی ہمیشہ آپ یہ سمجھیں گے کہ آپ منزل پر پہنچ گئے ہیں لیکن وہ منزل نہیں ہوتی کیونکہ راستہ ختم ہی نہیں ہوتا۔

انور مقصود نے نوجوانوں سے یہ عہد بھی لیا کہ ’’اس کام کو چھوڑیں گے نہیں جاری رکھیں گے ‘‘تاکہ اگلی دفعہ جب میں اس عمارت میں آؤں تو کسی نہ کسی دن آپ سب کی سولو ایگزیبیشن نظر آئے۔اور صدر آرٹس کونسل کو سرہاتے ہوئے کہا کہ’’شاہ صاحب جب سے اس عمارت میں آئے ہیں کوئی نہ کوئی بڑا اور عمدہ کام کرتے رہتے ہیں‘‘۔

انور مقصود اور ڈاکٹر عشرت حسین کاشکریہ ادا کرتے ہوئےانسٹیٹیوٹ کے پرنسپل شاہد رسام نے کہاکہ ہماری دونوں طالبات نے اپنا کام بہت محنت اور لگن سے تیار کیا ہے اور میں انور مقصود اور ڈاکٹر عشرت حسین کا مشکور ہوں کہ وہ ان طالبات کی حوصلہ افزائی کے لئے یہاں تشریف لائے۔

 

تازہ ترین